• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 164814

    عنوان: پیر فقیری نسخوں سے بچانا کیا کفر ہے؟

    سوال: ایک دواخانے والے ایسا لکھا ہے کہ یاد رکھیں شفا کا راز قیمتی دواؤں، پیر فقیری نسخوں اور خاندانی تجربات میں نہیں ہے، بلکہ مزاج کے مطابق صحیح دیسی دوا، غذا اور پرہیز میں ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایسا بینر لکھنا جائز ہے؟ جب کہ پیر فقیر تو نبی کا نسخہ (قرآن اور حدیث ، طب نبوی) کا علاج کا نسخہ بتاتے ہیں ، کیا نبی کے طریقے میں شفا نہیں ہے؟ اگر پیر فقیر قرآن اور حدیث کا نسخہ بتاتے ہیں تو پھر اس میں شفا نہیں کہنا کہیں قران اور حدیث کا انکار تو نہیں؟ کفر تو نہیں؟ براہ کرم، تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 164814

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1535-1382/H=1/1440

    اعلان کرنے اور لکھنے والے کا مقصد اور نیت بہ ظاہر یہ نہیں ہے کہ متبع سنت شیخ کامل پیر یا علماء کرام جو دوا یا نسخہ قرآن کریم اور حدیث شریف میں دیکھ کر بتلاتے ہیں ان میں شفاء نہیں بلکہ دوا خانہ والے صاحب کی غرض یہ معلوم ہوتی ہے کہ جعلی پیر اور مست ملنگ قسم کے فقیروں کے بتلائے ہوئے نسخوں میں عامةً شفاء نہیں جیسا کہ بے پڑھے لکھے عام لوگ ان لوگوں کو بزرگ سمجھ کر اعتقاد کئے رہتے ہیں الغرض مذکورہ بالا مقصد کی صورت میں اعلانِ مذکور فی السوٴال میں کوئی کفریا گناہ نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند