• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 164763

    عنوان: علمائے دین کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کرنے والے کیساتھ روابط کا حکم

    سوال: کیا کہتے ہیں علمائے ٰکرام وشرح متین اس مسٰلے کے بارے میں؛ کہ اگر کوئی کسی معتبر عالم دین کے بارے میں غلط یا نازیبا الفاظ کا استعمال کرے یا اس کو غلط نام سے پکارے اور غلط نام سے پکارنے کا مقصد اسی عالم کی تضخیک یا توہین کرنا مقصود ہوتو ایسے آدمی کیساتھ روابط رکھنا ٹھیک ہے کہ نہیں؟اسلام کی نظر میں ایسے آدمی کے لیٰے کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 164763

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1484-1235/D=12/1439

    حدیث میں ہے سباب الموٴمن فسوق کسی مسلمان کو برا بھلا کہنا فسق اور برائی کی بات ہے، پھر کسی عالم کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کرنا یا غلط نام سے اسے پکارنا اور بھی سخت جرم ہے، جو تَنَابز بالالقاب میں داخل ہے اور قرآن میں اس کی مذمت آئی ہے نیز تضحیک کرنے کی ممانعت بھی قرآن میں آئی ہے ولایسخر قوم من قوم الآیة

    پس کسی عالم کی توہین وتضحیک کا طریقہ اختیار کرنا سنگین جرم ہے عالم ہونے کی بنیاد پر ایسا کرنا بسا اوقات کفر کا اندیشہ ہے لہٰذا شخص مذکور کو ایسی حرکت سے توبہ کرنا واجب ہے اور ان عالم سے معافی مانگیں۔ اگر وہ اپنی حرکت پر اصرار کرے تو اس سے کنارہ کشی اختیار کرلی جائے روابط رکھنے سے احتیاط برتیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند