متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 164631
جواب نمبر: 164631
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1331-1102/N=12/1439
اسلام میں موذی جانور کو اس کی ایذا سے بچنے کے لیے مارنا جائز ہے؛ البتہ کسی جانور کو تڑپاتڑپاکرنہیں مارنا چاہیے۔ آپ چھچھوندر کو تیز چھری یا چاقو سے ذبح کردیا کریں یا کسی لاٹھی یا لکڑی وغیرہ سے ایسی تیز مار ماریں کہ وہ فوراً مرجائے۔ اور اگر پانی میں ڈالنے سے جلد مرجاتی ہو تو پانی میں ڈال کر بھی مارسکتے ہیں۔
مستفاد: والھرة الموٴذیة لا تضرب ولا تعرک أذنھا بل تزبح بسکین حاد (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، ۹: ۵۵۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند