• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 164631

    عنوان: پریشان کرنے والی چھچھوندر کو کیسے مارا جائے؟

    سوال: ہمارے یہاں روز رات کو چھچھوندر آ جاتی ہیں۔گھر کے ایک فرد کو کاٹ بھی لیا اور بہت شور مچاتی ہیں۔ ان کو ہم چوھے دان میں پکڑ کر پانی میں ڈال دیتے ہیں جس سے وہ مر جاتی ہے ۔کیا اس طرح سے مارنے میں کوئی گناہ ہے ؟ اگر ہاں تو پھر اسے کیسے مارا جائے ؟

    جواب نمبر: 164631

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1331-1102/N=12/1439

    اسلام میں موذی جانور کو اس کی ایذا سے بچنے کے لیے مارنا جائز ہے؛ البتہ کسی جانور کو تڑپاتڑپاکرنہیں مارنا چاہیے۔ آپ چھچھوندر کو تیز چھری یا چاقو سے ذبح کردیا کریں یا کسی لاٹھی یا لکڑی وغیرہ سے ایسی تیز مار ماریں کہ وہ فوراً مرجائے۔ اور اگر پانی میں ڈالنے سے جلد مرجاتی ہو تو پانی میں ڈال کر بھی مارسکتے ہیں۔

    مستفاد: والھرة الموٴذیة لا تضرب ولا تعرک أذنھا بل تزبح بسکین حاد (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، ۹: ۵۵۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند