• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 162311

    عنوان: اسقاط حمل كے بعد مباشرت كے لیے كتنے دن ركنا ضروری ہے؟

    سوال: میر ا حمل جو کہ سات ہفتے اور پانچ دن کا تھا، ساقط ہوگیا ، اس لیے میں احتیاط و تدابیر کے بارے میں جاننا چاہوں گی جو از روئے شرع ضروری ہے۔ میرے رشتہ دار مختلف باتیں کرتے ہیں جیسے کہ چالیس دن ہمبستری نہیں کرسکتے اور مجھے کچھ آرام کرنے کی ضرورت ہے ، چونکہ بچہ دانی کمزور ہے، وغیرہ، براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 162311

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1226-1070/L=10/1439

    صورتِ مسئولہ میں اگر خون دس دن تک یا اس سے پہلے بند ہوجاتا ہے اور ایک نماز کا وقت گذرجاتا ہے تو اس کے بعدشرعاً بیوی سے مجامعت کی اجازت ہوجاتی ہے ،اسی طرح اگر خون دس دن کے بعد تک جاری رہتا ہے تو ایام عادت کے بعد مجامعت کی گنجائش ہوجاتی ہے ؛البتہ اگر اس وقت جماع کرنا مضرِ صحت ہو تو جماع سے احتیاط کرنا ضروری ہوگا،بہتر ہے کہ اس سلسلے میں کسی مسلمان ڈاکٹر یا حکیم سے بھی مشورہ کرلیا جائے۔ یحرم علی الزوج وطأ زوجتہ مع بقاء النکاح فیما إذا کانت لا تحتملہ لصغر أو مرض أو سمنة․․․ فعلم من ہذا کلہ أنہ لا یحل لہ وطوٴہا بما یوٴدي إلی إضرارہا (شامي: ۳/۲۰۴، کتاب النکاح، ط: سعید)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند