• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 161542

    عنوان: تجارت کس چیز کی کرنی چاہئے؟

    سوال: تجارت کے اصول کیا ہیں؟ تجارت کس چیز کی کرنی چاہئے؟ ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) نے کسی خاص چیز کی تجارت کرنے کا حکم دیا ہے یا کوئی اشارہ؟ میں نے بہت سے آڈیو اور ویڈیو میں سنا ہے مولانا صاحب فرما رہے ہیں کہ تجارت میں اُدھار نہیں ہوتا، لیکن آجکل ہر تجارت اُدھار پر ہی چلتی ہے، تو پھر تجارت کیسے کریں؟ یا اُدھار کی بھی کئی قسمیں ہیں کیا تجارت میں؟ اگر آپ کے یہاں کوئی کتاب ہو تجارت کے سلسلے میں جس میں ہر چیز کے بارے میں تفصیل سے لکھا ہو تو بتادیں یا کسی عالم کی لکھی ہوئی کتاب ہو بتادیں، کرم ہوگا۔

    جواب نمبر: 161542

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1116-916/sd=9/1439

     اسلام میں کسی خاص چیز کی تجارت کا حکم نہیں دیا گیا ہے ؛ بلکہ ہر شخص اپنے ذاتی اور معاشی حالات اور علاقے کی نوعیت کے اعتبار سے کوئی بھی حلال کاروبار کرسکتا ہے ؛ البتہ احادیث میں بعض چیزوں کی تجارت سے صراحتا منع کیا گیا ہے ، مثلا: ناپاک اور حرام اشیاء کی تجارت ، جیسے مردار ، شراب ، وغیرہ اورتجارت کرنے کے بعض طریقوں سے بھی منع کیا گیا ہے ، مثلا: سودی کاروبار کرنا، منقولہ چیزوں کو قبضے سے پہلے فروخت کرنا ، خرید وفروخت میں فاسد شرطیں لگانا وغیرہ ،ادھار کاروبار کرنا مطلق ممنوع نہیں ہے ؛ بلکہ اس کی بعض شکلیں ناجائز ہیں ، آپ بہشتی زیور میں خرید و فروخت کا بیان پڑھ لیں، اس میں ضروری اور اہم باتیں مذکور ہیں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند