متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 161542
جواب نمبر: 161542
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1116-916/sd=9/1439
اسلام میں کسی خاص چیز کی تجارت کا حکم نہیں دیا گیا ہے ؛ بلکہ ہر شخص اپنے ذاتی اور معاشی حالات اور علاقے کی نوعیت کے اعتبار سے کوئی بھی حلال کاروبار کرسکتا ہے ؛ البتہ احادیث میں بعض چیزوں کی تجارت سے صراحتا منع کیا گیا ہے ، مثلا: ناپاک اور حرام اشیاء کی تجارت ، جیسے مردار ، شراب ، وغیرہ اورتجارت کرنے کے بعض طریقوں سے بھی منع کیا گیا ہے ، مثلا: سودی کاروبار کرنا، منقولہ چیزوں کو قبضے سے پہلے فروخت کرنا ، خرید وفروخت میں فاسد شرطیں لگانا وغیرہ ،ادھار کاروبار کرنا مطلق ممنوع نہیں ہے ؛ بلکہ اس کی بعض شکلیں ناجائز ہیں ، آپ بہشتی زیور میں خرید و فروخت کا بیان پڑھ لیں، اس میں ضروری اور اہم باتیں مذکور ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند