متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 161317
جواب نمبر: 161317
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 893-774/D=8/1439
عدت در حقیقت عورتوں کے لئے شریعت کی جانب سے مقرر ہے کہ اتنے روز تک وہ کہیں آنے جانے سے اور دوسرا نکاح کرنے سے رکیں۔ مرد کے لئے بیوی کے انتقال پر کوئی عدت نہیں ہے۔ سوگ یعنی غم کا اثر ظاہر کرنا یہ بیوی کے علاوہ ہر ایک کے حق میں ہے اس کی مدت صرف تین دن ہے یعنی بس تین دن تک اظہار غم جائز ہے اس کے بعد نہیں۔ اور بیوی البتہ اپنے شوہر سے جدا ہونے پر (خواہ شوہر طلاق دے یا مرجائے) لمبی مدت تک سوگ یعنی اظہار غم کرے گی۔ بعض صورتوں شوہر کو نیا نکاح کرنے سے رکنا پڑتا ہے مثلاً بیوی کو طلاق دینے کے بعد اس کی بہن سے نکاح کرنے کے لئے اسے مطلقہ بیوی کی عدت گذر جانے کا انتظار کرنا پڑے گا اس انتظار کرنے کو باعتبار لغت کے عدت کہہ سکتے ہیں لیکن شرعی عدت وہی ہے جو عورتوں کے لئے اوپر لکھی گئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند