• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 161143

    عنوان: ناجائز کمائی والے کی دعوت میں شرکت کرلی تو اب کیا کرے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں دو ایسے شخص کے بیٹے اور بیٹی کی شادی میں گیا جس میں سے ایک شخص کے والد بیاج کا کام کرتاہے ، یہ میں نے سنا ہے اور دوسروں کو پیسہ دیتے ہوئے دیکھا ہے ، لیکن میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ بیاج کے تھے یا نہیں،مگر زیادہ تر لوگ یہی کہتے ہیں کہ یہ شخص بیاج کا کام کرتاہے ، دوسرا شخص غنڈہ تھا شرابی تھا، اور مارا گیا وہ ، لیکن اس کی اولاد بھی اچھا کام نہیں کرتی، ڈش ٹی وی کیبل کاکام کرتاہے اور ان دونوں کی آپس میں شادی ہوئی تو میں اپنے دوستوں کے ساتھ شادی میں گیا ، ان سب باتوں کا علم ہوتے ہوئے میں ان کا کھانا یالیکن دل راضی نہیں تھا، بہت برا لگ رہاتھا، مجھ سے زیادہ کچھ کھایا نہیں گیا ، مگر میں نے ٹھیک ٹھاک کھایا ، میں کیا کروں؟ میرا دل ملامت کررہاہے خود پر ،میں کھانا تو نہیں چاہتا تھا لیکن میں نے سوچا جو میرے ساتھ دوست آئے ہیں ان کو برا لگے گا ، اس لیے میں نے یہ سوچ کر اور کھالیا اور اللہ ناراض کرلیا ، میری سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کیا کروں؟ بس میرا دل خود پر رو رہا ہے۔ میری آپ سے دردمندانہ عاجزی سے درخواست ہے کہ آپ مجھے بتائیں کہ میرا گناہ کیسے معاف ہوگا؟ اور میں حرام سے کیسے بچاؤں گا خود کو سکون کیسے دوں؟ میں رو رہاہوں، اللہ معاف کرے؟

    جواب نمبر: 161143

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1267-243T/SN=1/1440

    شادی کی دعوت میں کھانے کا نظم جس کے پیسے سے ہوا ہے، اگر آپ کے غالب گمان کے مطابق اس کی غالب آمدنی ناجائز اور حرام ہے تو پھر صورت مسئولہ میں آپ کے لئے شرکت کرنا جائز نہ تھا، بہرحال جب آپ نے شرکت کرکے کھانا کھالیا تو اب اس کا حل یہ ہے کہ توبہ و استغفار کریں اور جو کچھ کھانا کھایا تخمینہ کرکے اس کی قیمت کسی بہانے سے صاحب دعوت کو دیدیں، اگر سچے دل سے توبہ کریں گے تو ان شاء اللہ گناہ معاف ہو جائے گا، لہٰذا آپ پریشان نہ ہوں، بس آئندہ احتیاط کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند