متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 161047
جواب نمبر: 161047
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1020-910/H=8/1439
اگر کسی سگریٹ میں اس قسم کا تمباکو ہو کہ جس سے اعضاء رئیسہ دل و دماغ وغیرہ کو سخت نقصان پہونچتا ہو تو اس کا پینا ناجائز اور سخت مکروہ ہے اگر ایسا نہ ہو تو بھی اس کا ترک بہرحال احوط و بہتر ہے فتاویٰ محمودیہ میں ہے (سگریٹ پینا) ”بلا ضرورت (شوقیہ) پینا مکروہ ہے بغیر منہ صاف کئے ہوئے مسجد میں جانا جس کی بدبو سے دوسروں کو اذیت پہونچے منع ہے“ اھ صفحہ: ۳۸۹/ ۱۸ (دارالمعارف دیوبند)۔ حرام یا کفر ہونے کا حکم جو آپ نے سمجھا ہے وہ درست نہیں اگر پختہ عزم کرلیں کہ آئندہ سگریٹ نہ پیئونگا تو امید ہے کہ اس بری لت سے نجات مل جائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند