• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 160815

    عنوان: بیوی بچوں کے حقوق میں کوتاہی

    سوال: کوئی شخص جس نے پوری زندگی کافی مال کمایا اور اپنے ما ں باپ بھائی بہن سب کے حقوق پورے کیے اور ایک دن کسی وجہ سے سب کام چھوڈ دیے پھر اپنی اولاد اور بیوی کی مخالفت کر کے ان کا حق بھی اپنے بھائی اور اس کے بچے کو رھے ہیں اور جب ان کے بیوی بچے ان کی مخالفت کرتے ہیں تو انہوں نے ان سے بھی ناطہ توڑ لیا اور ان سے بات بھی نہیں کرتے ، ایسے مسئلہ میں ان کے بیوی بچے کیا کریں اپنا حق کے لیے مخالفت کریں یا اپنے باپ کو لٹانے دیں۔ اور وہ باپ اپنے باپ کے گھر میں بھی انہیں کوئی حصہ نہیں دلوانا چاہتا اور اس میں ان کی ما بھی شریک ہیں وہ سارا مال اپنے چھوٹے بیٹے کو دینا چاہتے ہیں، اس میں اس شخص کے بچے کیا کریں؟

    جواب نمبر: 160815

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:824-743/D=8/1439

    حسب مراتب وضرورت ماں باپ، بیوی بچوں بھائی بہن سب کا حق انسان پر ہوتا ہے لیکن جس کا حق جس قدر ہو اس میں کمی کرنا اور دوسرے کسی کی طرف زیادہ توجہ کرنا گناہ کی بات ہے، اور کسی کا حق دبانا یا ظلم کرنا تو آخرت میں سخت خسارہ کا باعث ہوگا۔

    لہٰذا جو شخص بیوی بچوں کے واجبی حقوق ادا کرنے میں کوتاہی کررہا ہو اسے سمجھادیا جائے کسی معاملہ فہم سمجھدار شخص کے ذریعہ یہ کام کیا جائے۔

    حاصل یہ کہ بیوی بچوں کو اپنا حق حاصل کرنے اور مانگنے کا پورا اختیار ہے اور اس کے لیے کوئی مناسب تدبیر اور طریقہ اختیار کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند