• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 160713

    عنوان: كیا خوشی كے موقع پر تنہائی میں ڈانس جائز ہے؟

    سوال: سلام مسنون ڈانس کی تعریف کیا ہے ؟ خوشی کے موقع پر تنہائی میں ڈانس جائزے ہے ؟کسی کو دکھانا مقصود نہ ہو؟

    جواب نمبر: 160713

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:863-791/M=8/1439

    ڈانس، رقص اور ناچ کو کہتے ہیں ، فیروز اللغات میں لکھا ہے: رقص: آہنگ یا رواج کے مطابق جسم کے اعضاء کی جمالیاتی حرکت (فیروز اللغات: ص۱۳۳۹) اورالقاموس الوحید میں ہے: ناچ، ڈانس: ساز وغیرہ کے ساتھ مخصوص جذبات واحساسات کے اظہار کے لیے جسم کے کسی ایک حصہ یا تمام حصوں کو خاص طریقہ پر حرکت دینا (القاموس الوحید: ۱/ ۶۵۶)

    ڈانس (ناچ) اگر ساز وغیرہ کے ساتھ ہو تو بلاشبہ ناجائز اور حرام ہے چاہے تنہائی میں ہو یا علانیہ ہو اگر بغیر ساز کے ہو لیکن فلمی ایکٹروں کے مخصوص طرز وہیئت پر ہو تب بھی ناجائز ہے کہ اس میں کفار وفساق کی نقالی اور مشابہت پائی جاتی ہے، اگر فساق کے طرز پر نہ ہو تب بھی یہ فعل عبث اور ناپسندیدہ ہے مسلمان کو لہو ولعب اور فعل عبث سے بچنا چاہیے، اظہار خوشی کے پاکیزہ اور مشروع طریقے شریعت میں موجود ہیں۔ وکرہ کل لہو) أی کل لعب وعبث فالثلاثة بمعنی واحد کما فی شرح التأویلات والإطلاق شامل لنفس الفعل، واستماعہ کالرقص والسخریة والتصفیق وضرب الأوتار من الطنبور والبربط ․․․فإنہا کلہا مکروہة الخ (شامی زکریا: ۹/ ۵۶۶) (آپ کے مسائل اور ان کا حل: ۸/ ۴۱۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند