متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 160465
جواب نمبر: 160465
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:760-661/D=8/1439
فرائض وواجبات کا ترک نہ ہو اور گناہوں سے بچنے کا اہتمام رہے تو ایسا سفر مباح درجہ میں ہے اور اگر سفر کو درس عبرت بنالیا جائے کارخانہٴ عالم کا نظارہ کرکے قدرتِ الٰہی کی وسعت اور صنعتِ باری تعالی کی نیزنگی کو سمجھنے اور ایمان ویقین مستحکم کرنے کی کوشش کی جائے تو یہ عمل نیکی اور کارثواب ہوسکتا ہے، سیروا فی الأرض الآیة، ان فی خلق السموات والارض الآیة․
فرائض وواجبات کے ترک سے بچنے اور گناہوں سے محفوظ رکہنے کی فکر واہتمام بہرحال ضروری ہوگا۔ انما الاعمال بالنیات۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند