• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 160465

    عنوان: عبرت حاصل كرنے یا سنعت باری كے مشاہدہ كی نیت سے سفر كرنا؟

    سوال: حضرت، مجھ جیسے عام مسلمان کے لئے گھومنے پھرنے کی نیت اور ارادہ سے لمبا یا چھوٹا سفر کرنا اور جان مال اور وقت خرچ کرنا شریعت کی روشنی میں کیسا ہے؟ برائے مہربانی وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 160465

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:760-661/D=8/1439

    فرائض وواجبات کا ترک نہ ہو اور گناہوں سے بچنے کا اہتمام رہے تو ایسا سفر مباح درجہ میں ہے اور اگر سفر کو درس عبرت بنالیا جائے کارخانہٴ عالم کا نظارہ کرکے قدرتِ الٰہی کی وسعت اور صنعتِ باری تعالی کی نیزنگی کو سمجھنے اور ایمان ویقین مستحکم کرنے کی کوشش کی جائے تو یہ عمل نیکی اور کارثواب ہوسکتا ہے، سیروا فی الأرض الآیة، ان فی خلق السموات والارض الآیة․

    فرائض وواجبات کے ترک سے بچنے اور گناہوں سے محفوظ رکہنے کی فکر واہتمام بہرحال ضروری ہوگا۔ انما الاعمال بالنیات۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند