متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 159932
جواب نمبر: 159932
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:698-621/N=7/1439
إھانة العلماء کفر کے الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث میری نظر سے نہیں گذری، یہ بہ ظاہر کسی فقہی کتاب کی عبارت معلوم ہوتی ہے۔ اور اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی ظاہری ودنیوی سبب کے بغیر علما پر محض ان کے عالم دین اور حامل شریعت ہونے کی وجہ سے سب وشتم کرنا اور ان کی توہین کرنا موجب کفر ہے؛ کیوں کہ یہ در حقیقت علم دین وشریعت کی توہین ہے۔ اور اگر کسی عالم کو اس کی ذاتی معاملات یا اخلاق وغیرہ کی وجہ سے برا بھلا کہا جائے تویہ موجب کفر نہیں اگرچہ بعض صورتوں میں فسق ضرور ہوسکتا ہے (امداد الفتاوی وامداد الاحکام وغیرہ)۔
في النصاب: من أبغض عالماً من غیر سبب ظاھر خیف علیہ الکفر کذا فی الخلاصة (الفتاوی الھندیة، کتاب السیر، الباب التاسع في أحکام المرتدین، مطلب: موجبات الکفر أنواع، منھا ما یتعلق بالعلم والعلماء، ۲: ۲۷۰، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)، ویخاف علیہ الکفر إذا شتم عالماً أو فقیھاًمن غیر سبب، ویکفر بقولہ لعالم: ذکر الحمار في است علمک یرید علم الدین کذا في البحر الرائق (المصدر السابق)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند