متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 159418
جواب نمبر: 159418
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:670-614/N=7/1439
(۱، ۲): شریعت میں بالقصدوارادہ جان دار کی تصویر یا مجسمہ دیکھنا بھی ناجائز وممنوع ہے اور اگر تصویر یا مجسمہ لڑکی کا ہو اور وہ بھی اکثر برہنہ تو اس کا دیکھنامزید ممنوع وناجائز ہوگا (جواہر الفقہ،۷:۲۶۴، ۲۶۵، رسالہ: تصویر کے شرعی احکام ، مطبوعہ: مکتبہ دار العلوم کراچی، احسن الفتاوی (۸: ۱۸۹، ۱۹۰مطبوعہ :ایچ، ایم سعید کراچی، اور مسائل خواتین موٴلفہ: حضرت مولانا محمد یوسف صاحب لدھیانوی۲: ۵۹۰وغیرہ)؛ اس لیے کوئی سوٹ پسند کرنے کے لیے آپ نمائش شدہ عورت کے پتلے کو نہ دیکھا کریں؛ بلکہ اس کے بغیر سوٹ پسند کیا کریں۔
وھذا کلہ مصرح في مذھب المالکیة وموٴید بقواعد مذھبنا ونصہ عن المالکیة ما ذکرہ العلامة الدردیر فی شرحہ علی مختصر الخلیل حیث قال:یحرم تصویر حیوان عاقل أو غیرہ إذا کان کامل الأعضاء إذا کان یدوم،وکذا إن لم یدم علی الراجح کتصویرہ من نحو قشر بطیخ، ویحرم النظر إلیہ إذ النظر إلی المحرم لحرام اھ( از بلوغ القصد والمرام ص :۱۹)۔ (جواہر الفقہ، ۷: ۲۶۵)۔وفي حاشیة الفتال:وذکر الفقیہ أبو اللیث في تأسیس النظائر أنہ إذا لم یوجد في مذھب الإمام قول في مسألة یرجع إلی مذھب الإمام مالک؛ لأنہ أقرب المذاھب إلیہ (رد المحتار،کتاب الطلاق، باب الرجعة، ۵: ۴۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند