متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 159023
جواب نمبر: 159023
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:723-638/sn=8/1439
”تصوف“ (جس کی حقیقت تزکیہ واحسان کے طریقے سے تعلق مع اللہ پیدا کرنا ہے) سے علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا کوئی اختلاف نہ تھا، فتاوی ابن تیمیہ کی مکمل ایک جلد (گیارہویں) تصوف کے بیان میں ہے، انھوں نے اس میں محققین صوفیائے کرام کی محنتوں کو سراہا ہے۔ (دیکھیں: فتاوی ابن تیمیہ: ۱۱/ ۱۳، قبلہ وبعدہ، ط: دار الوفاء)، ہاں علامہ ابن تیمیہ نے صوفیاء کے یہاں رائج بعض رسوم وافکار سے اختلاف کیا ہے اور ان کی تردید کی۔ تفصیل کے لیے دیکھیں: شیخ ابوزہرہ رحمہ اللہ کی کتاب ”ابن تیمیہ حیاتہ وعصرہ، آراوٴہ وفقہہ“․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند