متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 15774
سوال
یہ ہے کہ بزرگوں کا طریقہ ہے کہ وہ کہتے ہیں عورت کا بال بھی پردہ ہے اس کو چھپاکر
رکھو اور دریامیں بہا دو۔ اس میں کیا صداقت ہے؟ آیا یہ بات درست ہے ، آیا حدیث سے
ثابت ہے؟ اور کیا ناخون کا بھی یہی حکم ہے؟ کیا استعمال کی ہوئی پنسل کا کچرا جس
سے اللہ کا نام لکھاہو اس کو بھی دریا میں بہادیں؟
سوال
یہ ہے کہ بزرگوں کا طریقہ ہے کہ وہ کہتے ہیں عورت کا بال بھی پردہ ہے اس کو چھپاکر
رکھو اور دریامیں بہا دو۔ اس میں کیا صداقت ہے؟ آیا یہ بات درست ہے ، آیا حدیث سے
ثابت ہے؟ اور کیا ناخون کا بھی یہی حکم ہے؟ کیا استعمال کی ہوئی پنسل کا کچرا جس
سے اللہ کا نام لکھاہو اس کو بھی دریا میں بہادیں؟
جواب نمبر: 15774
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1440=1435/1430/م
یہ بات درست ہے کہ عورت کے بال کا بھی پردہ ہے، اس کو چھپاکر رکھنا چاہیے، اور جو بال ٹوٹ جائیں ان کو دفن کردینا بہتر ہے، یہی حکم ناخون کا بھی ہے، دریا میں بھی بال ناخون بہادینے میں مضائقہ نہیں بشرطیکہ نامحرم کی نگاہ نہ پڑے، استعمال کی ہوئی پنسل کا کچرا جس سے اللہ کا نام لکھا ہو، اس کو دریا میں بہاسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند