• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 157284

    عنوان: حقیقی و سوتیلی ماں کے حقوق

    سوال: ۱۔حضرت حقیقی اور سوتیلی ماں کے فرق حقوق کیاکیا ہیں؟ ۲۔اور سوتیلی ماں پر سوتیلی اولاد کے کیا کیا حقوق ہیں؟ ۳۔ نیز سوتیلی ماں کے بدسلوکی و بداخلاقی کے ساتھ پیش آنے پر اولاد کو درگزر کے علاوہ کیسا برتاؤ کرنا جائز ہے ؟ نوٹ۔ (حضرت جہل و ضلالت کی تاریکی میں قید گھرانے کو پیش نظر رکھتے ہوے جواب عنایت فرمائیں تو بہت اچھا ہوتا)

    جواب نمبر: 157284

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:296-261/M=4/1439

    (۱،۲،۳) اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں والدین کے ساتھ حسن سلوک ان کی اطاعت، ان کے ساتھ نرم روی اور تواضع اختیار کرنے کی تاکید فرمائی ہے اور والدین کے ساتھ بدسلوکی، زجر وتوبیخ اور ان کی نافرمانی سے باز رہنے کا حکم فرمایا ہے۔ حقیقی ماں تو حقیقی ماں ہے وہ حسن سلوک کی سب سے زیادہ حق دار ہے، سوتیلی ماں کے ساتھ بھی اچھا برتاوٴ ہونا چاہیے اورعزت وتکریم اور صلہ رحمی میں کمی نہ کرنی چاہیے اور بدسلوکی، گستاخی وغیرہ سے سخت احتراز چاہیے، اگر سوتیلی ماں بداخلاقی سے پیش آئے تو اولاد کو صبر وتحمل سے کام لینا چاہیے اور ان کے ساتھ کسی قسم کی بدتمیزی اور بدسلوکی کا معاملہ نہیں کرنا چاہیے اور سوتیلی ماں کی بھی اخلاقی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ سوتیلی اولاد کے ساتھ شفقت کا معاملہ کرے اور حقیقی اولاد کی طرح ان کی تربیت کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند