• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 156747

    عنوان: بیوی کا شوہر کو نفلی عبادت کی پابندی کرنے پر مجبور کرنا

    سوال: مفتی صاحب، میرا سوال یہ ہے کہ اگر بیوی شوہر سے یہ کہے کہ جب تک تم تہجد کی پابندی نہ کرے اس وقت تک ہمبستری نہیں کروں گی۔ کم از کم شب جمعہ میں تہجد پڑھلیں، یہ بس بیوی اپنی طرف سے میاں کو اصلاح کرنے کی غرض سے کرتی ہے ، کیا یہ جائزہے ؟ کیا اس کی وجہ سے بیوی کو شوہر کے حقوق ادا نہ کرنے والی کہہ سکتے ہیں ؟

    جواب نمبر: 156747

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:306-232/sn=3/1439

    تہجد اسی طرح دیگر نوافل پڑھنا بلاشبہ بڑے ثواب کا کام ہے، بیوی مناسب موقع محل دیکھ کر شوہر کو حسن انداز سے اس کی ترغیب دے سکتی ہے؛ بلکہ دینی چاہیے؛ لیکن بیوی کا شوہر کو پابند بنانا کہ جب تک شوہر نمازِ تہجد ادا نہ کرے گا اسے ہمبستری پر قدرت نہ دے گی، شرعاً درست نہیں، اگر شوہر ہمبستری کرنا چاہے اور بیوی شوہر کے محض تہجد نہ پڑھنے کی وجہ سے اسے ہمبستری کرنے نہ دے تو بیوی شوہر کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرنے والی قرار پائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند