• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 156679

    عنوان: بیوی كے عدم تعاون كی وجہ سے مشت زنی كرنا؟

    سوال: زید کی شادی ۴۰۰۲ میں اپنی پسند اور والدین کی مرضی سے ہوئی، شادی کے بعد اس کی بیوی دوران حمل بیمار رہنے لگی اور جنسی عمل سے بھی دور رہنے لگی خیر، زید زور زبردستی کر لیتا یا پھر اپنی شہوت کو قابو کرنے کے لئے جلق کر لیتا، وقت کے ساتھ ساتھ جنسی عمل بھی کم ہوتا گیا، کبھی بہت زیادہ ہوتا اور کبھی مہینوں نہ ہوتا اور زید جلق کے ذریعہ سے اپنی شہوت کو قابو کرتا ، 5سال بعد دوسرے بچے کی پیدائش ہوئی اور اس کے بعد جنسی عمل مزید کم ہوگیا، اس دوران لڑائی جھگڑے بڑھتے گئے ، تو کیا زید کی جلق کی عادت زنا سے بچنے کے لئے قابل قبول ہے کیونکہ مہینوں بیوی پاس نہیں آتی اور علیحدہ کمرے میں بچوں کے ساتھ سوتی ہے ۔

    جواب نمبر: 156679

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:244-211/D=4/1439

    بیوی کے ہوتے ہوئے جلق کرنا اور بھی برا ہے یہ درحقیقت بری عادت ہے جو زید کو لگ گئی ہے جس کا علاج اپنے نفس پر قابو کرنا اور صبر سے کام لینا ہے اور جذبات پر کنٹرول کرنا، تقاضہ کے وقت طبیعت کو کسی دوسرے مباح کام میں لگانے کی کوشش کرنا۔اور اگر اسے ایسی واقعی جنسی خواہش ہوتی ہے جس سے وہ مجبور ہوجاتا ہے تو اولاً بیوی کو تیار کرے لیکن اگر وہ اکثر تیار نہیں ہوتی جس سے شوہر کو پریشانی لاحق رہتی ہے تو اگر حیثیت اور وسعت ہو تو دوسری شادی کرلے اور دونوں بیویوں کے پاس برابری کے ساتھ رات گذارے ، صحبت کرنا خود اختیاری ہے اس میں برابری ضروری نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند