• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 156309

    عنوان: یابدوح کی اصل حقیقت کیا ہے ؟

    سوال: ۱- یابدوح کی اصل حقیقت کیا ہے ؟ ۲- وہ تعویذ جس میں یا بدوح لکھا ہو، کیا اس کو استعمال کرنا یا پہننا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 156309

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:234-163/sn=3/1439

    (۱،۲) بدوح (بفتح الباء وتخفیف الدال) عبرانی زبان میں اللہ تعالیٰ کا نام ہے؛ اس لیے ”یا بدوح“ پر مشتمل تعویذ کا استعمال شرعاً جائز ہے۔ (امداد المفتین، ص: ۲۱۵، سوال: ۱۱۵، عزیز الفتاوی، ص: ۱۶۹، سوال: ۱۱۷، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند