• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 155937

    عنوان: نفل بہتر ہے یا مطالعہ

    سوال: سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک مدرس وامام کو بچوں کے پڑھانے کی وجہ سے مطالعہ کا ٹائم نہیں ملتا اس لئے ہر نماز کی نفل کے بجائے وہ تفسیر کے مطالعہ میں لگ جاتے ہیں, اس لئے کہ ان کو عصر کے بعد روزانہ تفسیر کرنی ہے تو کیا تفسیر کے مطالعہ کے لئے عالم کو نفل چھوڑنا کیسا ہے اور زیادہ ثواب نفل پڑھ نے میں ہے یا تفسیر کا مطالعہ کرنے میں؟

    جواب نمبر: 155937

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:208-278/L=4/1439

    (۱) صورت مسئولہ میں مذکور مدرس کے لیے نوافل چھوڑنے کی گنجائش ہے۔ أقول في المدرس نظر․․․ قال الرافعي: یقال: إن العلة المذکورة في المفتي متحققة في الدر أیضا وہي حاجة الناس المجتمعین علیہ بل ہي أشد فیہ؛ إذ بعد تفرقہم قد لا یمکن تجمعہم، فیفوت التعلیم المطلوب للشارع الخ تقریرات رافعی مع الشامي: ۲/۱۲۱، کتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل، ط: زکریا دیوبند۔

    (۲) تفسیر کا ثواب عام نوافل سے زیادہ ہے؛ البتہ اگر ممکن ہو تو تفسیر کے لیے کوئی دوسرا وقت متعین کرکے نوافل پڑھنا چاہئے وسببہ أن العلم نفعہ متعد والعبادة منفعتہا قاصرة والعلم إما فرض عین أو کفایة والعبادة الزائدة نافلة، وثواب الفرض أکثر من أجر النفل واللہ أعلم مرقاة: ۱/۴۶۵، کتاب العلم/ الفصل الثالث تحت رقم الحدیث: ۲۵۰، ط: فیصل دیوبند۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند