متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 155790
جواب نمبر: 155790
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:170-191/L=2/1439
(۱) مجھے اس طرح کی کسی حدیث کا علم نہیں۔
(۲) صورتِ مسئولہ دوالگ الگ قسم کھانے کی وجہ سے اس پر دو کفارے واجب ہوئے (خواہ اس نے گناہ متعدد بار کیے ہوں)۔ وفی البحر عن الخلاصة والتجرید: وتتعدد الکفارة لتعدد الیمین، والمجلس والمجالس سواء (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الأیمان، ۵:۴۸۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، فعلم أن التعدد ھو ظاھر الروایة (تقریرات الرافعي، ۲: ۱۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔ اور قسم کا کفارہ یہ ہوگا کہ وہ شخص دس مسکینوں کو دو وقت پیٹ بھر کھانا کھلادے یا ان کو پہننے کے لیے ایک ایک جوڑا دیدے، اوراگروہ غریب ومفلوک الحال ہواوراس میں دس مسکینوں کو دو وقت پیٹ بھر کھانا کھلانے یا ایک ایک جوڑا دینے کی استطاعت نہ ہو تو مسلسل تین دن روزے رکھ لے، قرآن پاک میں ہے: ”فَکَفَّارَتُہُ اِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاکِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَہْلِیْکُمْ اَوْ کِسْوَتُہُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلَاثَةِ“ الآیة (سورہٴ مائدہ، آیت: ۸۹)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند