متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 154113
جواب نمبر: 154113
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1345-1292/sd=12/1438
شرعاً دنیوی علوم کا حصول ضروری نہیں ہے ؛ لیکن ناجائز و حرام بھی نہیں ہے ،دنیاوی علوم جن کو علوم عصریہ کہا جاتا ہے در حقیقت فنون اور صنعت کی چیزیں ہیں، ان فنون کا جو درجہ انسانی زندگی میں ہے اور آخرت کی تیاری میں یہ فنون جس قدر معین و مددگار ہوں، اِسی درجہ میں ان کی طلب و تحصیل مستحسن ہوگی ، ہاں اگر کسی فن کے حصول میں خلافِ شرع امور کا ارتکاب لازم آئے ، تو اُس سے بچنا لازم ہوگا۔ ( فتوی دار العلوم دیوبند ، د: ۸۴۸/۸۱۱،۲۰۰۸ء) صورتِ مسئولہ میں آپ کے لیے دنیاوی علم حاصل کر نے میں مضائقہ نہیں، اپنے دینی تشخص کو باقی رکھتے ہوئے محنت سے تعلیم حاصل کریں، برائیوں سے بچیں، آپ کی دینداری سے انشائاللہ ماحول پر بھی اثر پڑے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند