متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 153821
جواب نمبر: 153821
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1404-1365/L=12/1438
بوقتِ ضرورت ضمانت کے طور پر پیسہ رکھواکر مکان وغیرہ کرایہ پرلینے کی گنجائش ہے؛البتہ اس کی وجہ سے کرایہ ساقط کرنا یابرائے نام کرایہ دینا جائز نہیں،ایساکرنے کی صورت میں قرض سے نفع اٹھانے کی بنا پر سود لازم آئے گا، جو حرام ہے ،حدیث شریف میں ہے ”کل قرض جرّ نفعًا فہو ربا“ (فیض القدیر: ۵/۲۸رقم الحدیث: ۶۳۳۶)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند