متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 152075
جواب نمبر: 152075
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1004-1016/B=11/1438
مود ودی صاحب کا مستند عالم نہیں، وہ ایک انگریزی داں اور اردو کے بہترین صاحب قلم آدمی تھے، اسلامی امور کو اپنی عقل سے سوچتے اور لکھتے تھے، قرآن وحدیث کے تابع ہوکر نہیں لکھتے تھے، اس لیے بہت سے عقائد میں اور اسلام کے احکام لکھنے میں بھی راہ حق سے ہٹ گئے، کبھی غیرمقلدوں کے ساتھ ہوگئے اور کبھی کسی کے ساتھ ہوگئے۔ صحابہٴ کرام کو معیار حق نہیں مانا، انبیائے کرام کی شان میں ایسی باتیں لکھیں جس سے ان کی شان میں گستاخی ظاہر ہوتی ہے، کہیں لکھ دیا کہ کافروں کو زکاة دینا جائز ہے، کہیں لکھ دیا کہ سحری کا وقت ختم ہوجانے کے بعد بھی سحری کھانا جائز ہے، غرض آزاد مزاج تھے۔ ہمیشہ قرآن وحدیث کو اپنی عقل کے تابع بنایا خود اپنے آپ کو قرآن وحدیث کے تابع نہیں بنایا۔ یہی وجہ ہے کہ گمراہی کے گڈھے میں گرے، رہ گیا کفر کا فتوی لگانا، تو چونکہ ان کی تحریرات میں دوسرے احتمالات بھی نکلتے ہیں اس لیے علماء نے ان پر کفر کا صریح فتوی نہیں لگایا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند