Q. میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک دریا ہے اس میں کافی پانی ہے، لیکن مجھے معلوم ہے کہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے پانی اتنا نہیں ہے جتنا ہونا چاہیے۔ میں دریا کے ساتھ سڑک پر بھاگا جارہا ہوں اور ایک پل پر پہنچ کر میں رک جاتا ہوں اور یہ کہتا ہوں کہ لوگوں بارش کے نئی کروا رہے تو میں بادل کے ساتھ لے کر چلتا ہوں اور بادلوں کے ساتھ اڑتا ہوا بارش کرتا جاتا ہوں مجھے نظر آتا ہے کہ اوپربہت سے بادل ہیں لیکن وہ بارش نہیں کررہے لیکن جو بادل میرے ساتھ ہیں میں ان سے بارش کروا رہا ہوں ۔ گرج چمک کے ساتھ پھر میں دیکھتا ہوں کہ ایک کمرہ ہے جہاں حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اس کے باہر کافی لوگ ہیں چو پوچھ گچھ کرکے پھر ہی اندر جانے دیتے ہیں میں ایک کو بولتا ہوں کہ مجھے ملنا ہے وہ میرے بارے پوچھنے اندر جاتا ہے تو میں چبکے سے اس کے پیچھے ہی اندر چلا جاتا ہوں وہمیرے بارے میں بتا رہا ہوتا ہے کہ میں خود بتانا شروع کردیتا ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں کرتا کیا ہوں تومیں جواب دیتا ہوں کہ میں کمپیوٹر کا کام کرتاہوں وہ میری طرف سوالیہ نظروں سے دیکھتے ہیں تو میں مزید کہتاہوں کہ میں آپ کی باتیں کمپیوٹر پر لکھتا ہوں اورایک بزرگ کا نام لیتا ہوں (جن کا نام مجھے یاد نہیں)کہ میں ان کی باتیں جو کے آپ کی ہیں وہ بھی کمپیوٹر پر لکھتا ہوں پھر میں ان کو کہتاہوں کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان اور پھر درود پڑھتا ہوں اور سب لوگ مجھے دیکھتے ہیں اور مجھے ایسا لگٹا ہے کہ میں روضہ اقدس پر ہوں اور سب لوگ روزہ اقدس کے ارڈ گرد بیٹھے ہیں اس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے۔ تعبیر بتادیں۔