متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 151633
جواب نمبر: 151633
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1101-1084/M=9/1438
محض رشتہ منظور ہوجانے سے لڑکی اور لڑکا ایک دوسرے کے لیے حلال نہیں ہوتے جب تک کہ شرعی طریقے پر نکاح نہ ہوجائے، نکاح سے پہلے اپنے منگیتر کے ساتھ جتنی بار ہمبستری ہوئی وہ سب حرام، ناجائز اور گناہ کبیرہ کا ارتکاب ہوا، اور پھر چار ماہ کا حمل ساقط کرایا یہ بھی ناجائز اور گناہ کا کام ہوا، اور والدین کے منظور کردہ رشتے کو (جو آپ کی پسند کا رشتہ بھی تھا) ٹھکراکر اُن کی عزت وقار کو پامال کیا یہ ہرگز مناسب نہ تھا، بہرحال جو کچھ ہوا اب اس کی معافی کا طریقہ یہ ہے کہ صدق دل سے توبہ استغفار کیجیے آئندہ گناہ سے بچئے، والدین کو راضی کرکے اُن کی دعا لیجیے اور شوہر کے حقوق ادا کرتے رہیے، فرائض وواجبات کی ادئیگی میں کوتاہی نہ کیجیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند