• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 151041

    عنوان: لڑکی کی بے پردگی پر کیا ماں باپ گنہ گار ہوں گے؟

    سوال: اگر کوئی لڑکی بے پردہ گھر سے باہر نوکری کرنے جاتی ہے جب کہ پورے دن وہ لڑکی غیر مردوں سے مسلم غیر مسلم سب طرح کے گاہک (کسٹمر) سے بات کرتی ہے، اور جہاں نوکری کرتی ہے وہاں کے اسٹاف سے بھی پورا وقت باتیں کرنا ہنسی مذاق سب ہوتا ہے، اور اس کے والدین اس کی نوکری سے راضی ہیں۔ والدین کہتے ہیں کہ گھر کی پریشانی اور مجبوری ہے، جب کہ فیملی ممبر میں سے اس لڑکی کو چھوڑ کر تین بالغ عاقل تعلیم یافتہ بھائی ہیں، ان بھائیوں میں سے دو بھائی بھی نوکری کررہے ہیں، اور والد صاحب بھی نوکری کررہے ہیں۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ:۔ (۱) کیا بے پردہ جوان بالغ عاقل لڑکی شریعت کے اعتبار سے نوکری کرسکتی ہے؟ (۲) ایسی صورت میں اگر جائز نہیں، نا جائز ہے، تو ایسی نوکری کرنے کی وجہ سے والدین گنہگار ہوں گے یا صرف وہ لڑکی؟

    جواب نمبر: 151041

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 851-817/B=8/1438

    (۱) بالغہ لڑکی کے لیے ایسی جگہ نوکری کرنا جہاں اجنبی مردوں سے اختلاط اور بے پردگی ہوتی ہے جائز نہیں ہے۔

    (۲) اگر والدین اس کام سے اپنی لڑکی کو منع نہیں کرتے بلکہ اس کے اس فعل سے راضی ہیں تو وہ گنہگار ہوں گے، لڑکی بھی گنہگار ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند