• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 149344

    عنوان: امامت کے لیے انٹرویو میں فرسٹ آنے والے ہی کو لینا ضروری ہے کیا؟

    سوال: ہماری مسجد کے لئے امام کی ضرورت ہے تو ہم نے علماء کی ایک جماعت سے انٹرویو لیا ۔ انہوں نے پہلا دوسرا تیسرا چوتھا ایسا میرٹ لیسٹ تیار کر دیا ۔ آب ہم اور اکثر مصلیاں میرٹ لیسٹ کے چوتھا نمبر والا کو امام بنانا چاہتے ہیں ۔ کیونکہ وہ سابقہ امام کا بیٹا ہے ۔ سابقہ امام پر احسان اور خیر خواہی کے واسطے ان کے بیٹے کو امام بنانا چاہتے ہیں۔ ما شاء اللہ وہ بھی امام بننے کا لائق ہیں، آب جاننا ہے کہ (1) کیا اس میرٹ لیسٹ کے نمبر اول والاکا شرعا حق ہو گیا امام بننے کا؟ (2) کیا ہم پر نمبر اول والاکو امام بنانا ضروری ہے ؟ (3) کیا اگر ہم دوسرا یا تیسرا یا چوتھا نمبر والے کو امام بنائے تو آخرت میں مواخذہ ہوگا؟

    جواب نمبر: 149344

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 544-433/D=7/1437

    میرٹ لسٹ کے ذریعہ (امام میں پائی جانے والی ضروری لیاقت اور اہلیت کے اعتبار سے) اگر درجہ بندی کی گئی ہے تو الاول فالاول کے اعتبار سے ترجیح ہونی چاہیے، یعنی میرٹ لسٹ کے ذریعہ درجہ بندی کرنے کی بات اگر آپ لوگوں نے پہلے طے کرلی تھی اور یہ بھی طے کرلیا تھا کہ اسی کے مطابق تقرر میں ترجیح دی جائے گی تب تو اس کی پابندی کرنا ضروری ہے، ورنہ اس طریقہ کے طے کرنے کا کوئی فائدہ ہی نہ ہوگا۔

    اور اگر اس ترتیب کے مطابق تقرر کرنے کا کوئی وعدہ اور معاہدہ نہیں ہوا تھا بلکہ صرف لیاقت کی ترتیب جاننے کے لیے علماء سے انٹرویو کرایا گیا کسی دوسری وجہ ترجیح کی بنا پر اس کی پابندی کو اپنے لیے ضروری نہیں قرار دیا تھا تو ارباب حل وعقد علماء کے مشورہ سے دوسرے وجودہ ترجیح کی بنیاد پرموٴخر کو مقدم کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند