متفرقات
>>
دیگر
سوال نمبر: 149230
عنوان: سوال میں مذكور تعاون پر میں جرم میں شامل ہوں گا یا مجھے ہمدردی پر جزا ملے گی؟
سوال: جناب میں واپڈا میں ملازم ہوں۔ روز کوئی نہ کوئی دفتر میں آتاہے اور مجھے اپنے میٹر کے جلنے کا یا خراب ہونے کا کہتا ہے ۔ جس کو اگر پالیسی کے مطابق دیکھا جائے تو کوئی اضافی چارجز نہیں ہیں۔ مگر متعلقہ افراد جو میٹر رکھتے ہیں ان کو اگر پیسے دلوا دیے جائیں تو میٹر فوراًمل جا تا ہے ۔ اگر نہ دیے جائیں تو وہ ان کو بینک میں گورنمنٹ کے کھاتے میں میٹر کی قیمت بھرنے کا بولتے ہیں، اگر رقم بینک میں ادا ہو جائے تو میٹر آنے میں ایک مہینہ لگ جاتا ہے ۔ مگر جس کا بجلی کا میٹر جل گیا ہو یا خراب وہ انتظار نہیں کرتا ہے ۔ اور کہتا ہے کہ کام فوری کرواو ۔ اب اس صورت میں اگر میں ان کو بغیر کوئی خود رقم لیے ان کو جو پیسے متعلقہ افسر خود رکھتا ہے ۔ مین میٹر کسی کو دلوا دوں تو ؟یا میں جرم میں شامل ہوں گا یا مجھے ہمدردی پر جزا ملے گی؟
جواب نمبر: 14923031-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 730-671/H=7/1438
صحیح طریقہ پر ہمدردی میں تو بلاشبہ اجر وثواب ملتا ہے لیکن ہمدردی کا غلط اور خلافِ قانون راستہ اختیار کرنا تو بے شک جرم میں شامل ہونا ہی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند