• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 147034

    عنوان: تقویۃ الایمان پر تنقید؟

    سوال: تقویة الایمان جو میں شاہ اسماعیل شہید رحمة اللہ علیہ نے لکھی اس میں حضور کے بارے میں نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا، دیوبندی فرقے کے مخالفين اکثر اس کے حوالے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ دارالعلوم کا اس کے بارے میں کیا موقف ہے؟

    جواب نمبر: 147034

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 366-353/M=4/1438

     

    شاہ اسماعیل شہید رحمة اللہ علیہ یہ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ کے پوتے ہیں، خاندان ولی اللہی کے علمی وروحانی وارث، مشن دعوت وتوحید وسنت کے علمبردار، اہل سنت والجماعت کے ترجمان اور انقلابی شخصیت کے حامل مشہور ومعروف اور معتبر عالم دین ہیں، ان کی معرکة الآراء کتاب ”تقویة الایمان“ معتبر ومفید تصنیف ہے، معاشرے میں رائج قبرپرستی اور شرک وبدعات کی رد میں مدلل مبرہن کتاب ہے، اس کتاب کے ذریعہ نہ جانے کتنے بندے شرک وبدعت کی تاریکیوں سے نکل کر توحید وسنت کی روشنی میںآ ئے؛ لیکن مخالفین اور حاسدین اس کتاب کی بعض عبارتوں کا غلط معنی بتاکر حضرت شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ اور اکابر دیوبند پر بے بنیاد الزام لگاتے ہیں اور لوگوں کو یہ باور کرانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں کہ علماء دیوبند -نعوذ باللہ- اللہ جل شانہ کو جھوٹا کہتے ہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر انبیاء واولیاء کی شان میں گستاخی کرتے ہیں حالانکہ حضرت شاہ صاحب اور علمائے دیوبند ان الزامات سے بالکل بری ہیں، پس کتاب تقویة الایمان پر تنقید کرنا اور اس کے خلاف پروپیگنڈہ کرنا محض بہتان تراشی اور عناد پر مبنی ہے، اس کتاب کی جن عبارات پر مخالفن کو اعتراض ہے اس کا صحیح مطلب مکمل تفصیل کے ساتھ سمجھنے کے لیے دیکھئے ”محاضراتِ علمیہ برموضوع رد رضاخانیت“ (پیش کردہ حضرت مولانا مفتی محمد امین صاحب پالنپوری دامت برکاتہم/ استاذ حدیث وفقہ دارالعلوم دیوبند، شائع شدہ دفتر محاضرات دارالعلوم دیوبند) اور کتاب ”عبارات اکابر“ (موٴلفہ حضرت مولانا سرفراز خاں صفدر صاحب رحمہ اللہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند