• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 145855

    عنوان: كرنٹ اكاؤنٹ كھلوانا؟

    سوال: آج کل جو بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کہولا جاتا ہے ، پہر اے ٹی ایم کے ذریعے کسی دوسرے شہر سے وصول کر لیے جاتے ہیں،کیا یہ سفتجہ کی تعریف میں داخل ہے ؟

    جواب نمبر: 145855

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 135-130/M=2/1438

    اگر بینک میں اکاوٴنٹ، محض رقم کی حفاظت کی غرض سے کھولوائے اور دوسرے شہر میں وصولیابی مشروط نہ ہوا ورنہ یہ مقصود ہوکہ راستے کے خطرات سے بچنے کے لیے اکاونٹ کھولوا رہے ہیں تو یہ مکروہ سفتجہ کی تعریف میں داخل نہیں وکرہت السفتجہ وہي إقراض سقوط خطر الطریق فکأنہ أحال الخطر المتوقع علی المستقرض فکان في معنی الحوالة، وقالوا: إذا لم یکن المنفعة مشروطة ولا متعارفة فلا بأس (درمختار: ۸/۱۸، زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند