متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 12029
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ پر کہ قیامت کے دن عورتوں کے وہ بچے بھی شفارش کریں گے جو دنیا میں پیدا نہیں ہوئے تھے یعنی حمل ضائع ہوگیا تھا یا مردہ پیدا ہوئے تھے۔ اس کو قرآن اور حدیث کے حوالہ کے ساتھ واضح فرماویں۔
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ پر کہ قیامت کے دن عورتوں کے وہ بچے بھی شفارش کریں گے جو دنیا میں پیدا نہیں ہوئے تھے یعنی حمل ضائع ہوگیا تھا یا مردہ پیدا ہوئے تھے۔ اس کو قرآن اور حدیث کے حوالہ کے ساتھ واضح فرماویں۔
جواب نمبر: 12029
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 532=485/ب
وہ بچے سفارش کریں گے جن کے اعضاء بن چکے تھے، لیکن وہ دنیا میں آنے سے پہلے ہی یا آتے ہی وفات پاگئے، تو حدیث میں ان کی بابت آیا ہے کہ ایسے بچوں کے نام رکھو کیوں کہ قیامت کے روز یہ شفاعت کریں گے، کما في الدر المحتار: وذکر العلقمي في حدیث: سمُّوا أسقاطکم فإنہم فرُطکم، وفیہ بعد سوال: إن العبرة إنما ھو بظھور خلقہ وعدم ظھورہ․ (۳:۱۳۱)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند