• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 11965

    عنوان:

    ہمارے یہاں ایک آدمی ہے جو کہتاہے کہ میرے پاس جناتوں کے بادشاہ ہیں اور سورہ طارق اورسورہ شمس پڑھ کر بند آنکھ پر پھونکتا ہے تو ہماری بند آنکھ میں روشنی ہوجاتی ہے اور ہمیں جو وہ کہتا ہے سنائی اور دکھائی دیتا ہے مثلاً کعبہ دیکھو ،مدینہ دیکھو، اپنا گھر دیکھو ،اپنا گھر اپنے آپ کو۔اوراس طرح وہ روحانی علاج دکھا کر کرتا ہے اور اس عمل کو وہ مراقبہ کا عمل کہتا ہے میں خود اس بات کا شاہد ہوں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ جو میں دیکھتا ہوں وہ صحیح ہے اس سے کوئی شرک تو نہیں ہورہا؟

    سوال:

    ہمارے یہاں ایک آدمی ہے جو کہتاہے کہ میرے پاس جناتوں کے بادشاہ ہیں اور سورہ طارق اورسورہ شمس پڑھ کر بند آنکھ پر پھونکتا ہے تو ہماری بند آنکھ میں روشنی ہوجاتی ہے اور ہمیں جو وہ کہتا ہے سنائی اور دکھائی دیتا ہے مثلاً کعبہ دیکھو ،مدینہ دیکھو، اپنا گھر دیکھو ،اپنا گھر اپنے آپ کو۔اوراس طرح وہ روحانی علاج دکھا کر کرتا ہے اور اس عمل کو وہ مراقبہ کا عمل کہتا ہے میں خود اس بات کا شاہد ہوں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ جو میں دیکھتا ہوں وہ صحیح ہے اس سے کوئی شرک تو نہیں ہورہا؟

    جواب نمبر: 11965

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتویٰ: 774=649/د

     

    اگر صحیح ہوں بھی تو اس سے دین ودنیا کا کوئی فائدہ حاصل ہونے والا نہیں ہے، خواب میں بھی آدمی عجیب وغریب چیزوں کا مشاہدہ کرتا ہے، لیکن بیدار ہونے پر سب بے سود ہوتے ہیں۔

    (۲) شرک ہونے کا حکم تو قطعیت کے ساتھ اس وقت لگانا ممکن ہوگا، جب شخص مذکور کے قول وعمل اور دیگر اصول کا علم ہو کہ وہ کیا کیا کرتا ہے اور کیا پڑھ کر پھونکتا ہے، لیکن اسکے لایعنی اور بے سود ہونے اور شرعاً غیر مفید وغیر مقصود ہونے میں تو کوئی شبہ نہیں ہے۔ اس لیے اس سے احتراز کیا جائے، کبھی دین وایمان کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند