• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 11809

    عنوان:

    میرا بھائی جس کی عمر اکیس سال تھی اس نے خود کشی کرلی۔ اگرچہ کوئی شخص اپنی ذاتی ذمہ داریوں سے آزاد نہیں کیا جاسکتاہے، وہ حاوی حالات کی وجہ سے اپنے درناک انجام کو پہنچا۔وہ بنیادی طور پر ہمارے والدین کے آپس کے توڑنے والے رشتہ کا شکار تھا۔ میری ماں تقریباً ہمیشہ اس کو اس بات کا یقین دلاتی تھی کہ ہمارے والد دنیا کے سب سے خراب شخص ہیں، جنھوں نے اپنے بچوں کا مستقبل خراب کرنے کے لیے جو کچھ اس سے ہوسکتا تھا کیا۔ میں یقین رکھتاہوں، اس مسلسل زہر افشانی کے نتیجہ میں وہ ناامید ہوگیا اور گانجا کا استعمال کرنا شروع کیا۔ میرے بھائی کے لیے میرے والد کی سرد مہری اتنی زیادہ ناقابل برداشت تھی جو کہ اپنی تعلیم میں بہت زیادہ کمزور تھا اور بے روزگار تھا۔ میرے والد صاحب ہمیشہ اس کو چھوٹے چھوٹے معاملوں میں کوستے رہتے تھے۔ کیوں کہ اس کے پاس اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے کوئی وسائل نہیں تھے او ر نہ ہی میرے والدین کی طرف سے کوئی اخلاقی تحریک تھی جس پر انسان اپنے آپ کو ڈھالتا ہے، اس لیے اس نے یہ ناامید اور مایوس عمل کیا۔...

    سوال:

    میرا بھائی جس کی عمر اکیس سال تھی اس نے خود کشی کرلی۔ اگرچہ کوئی شخص اپنی ذاتی ذمہ داریوں سے آزاد نہیں کیا جاسکتاہے، وہ حاوی حالات کی وجہ سے اپنے درناک انجام کو پہنچا۔وہ بنیادی طور پر ہمارے والدین کے آپس کے توڑنے والے رشتہ کا شکار تھا۔ میری ماں تقریباً ہمیشہ اس کو اس بات کا یقین دلاتی تھی کہ ہمارے والد دنیا کے سب سے خراب شخص ہیں، جنھوں نے اپنے بچوں کا مستقبل خراب کرنے کے لیے جو کچھ اس سے ہوسکتا تھا کیا۔ میں یقین رکھتاہوں، اس مسلسل زہر افشانی کے نتیجہ میں وہ ناامید ہوگیا اور گانجا کا استعمال کرنا شروع کیا۔ میرے بھائی کے لیے میرے والد کی سرد مہری اتنی زیادہ ناقابل برداشت تھی جو کہ اپنی تعلیم میں بہت زیادہ کمزور تھا اور بے روزگار تھا۔ میرے والد صاحب ہمیشہ اس کو چھوٹے چھوٹے معاملوں میں کوستے رہتے تھے۔ کیوں کہ اس کے پاس اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے کوئی وسائل نہیں تھے او ر نہ ہی میرے والدین کی طرف سے کوئی اخلاقی تحریک تھی جس پر انسان اپنے آپ کو ڈھالتا ہے، اس لیے اس نے یہ ناامید اور مایوس عمل کیا۔اس حقیقت میں میرا بھائی اپنی زندگی کے آخری ایام میں بہت جذباتی بن گیا تھا نیز وہ بہت زیادہ حساس تھا اور دل کے اعتبار سے بہت زیادہ نرم دل اور مشفق تھا۔اس کے انتقال کے بعد، ہمارے گھر کے بہت سارے لوگوں نے اس کو خواب میں دیکھا ہے۔ اکثر خواب میں، وہ دس یا بارہ سال کا لگتا ہے اور بہت ہی معصوم، اسی طرح جس طرح سے وہ اپنی ابتدائی عمر میں لگتا تھا یا وہ چھوٹے بچوں کے ساتھ پایا جاتا ہے۔ برائے کرم آپ اس کی تعبیر بتادیں کہ وہ کیوں خواب میں اپنی عمر سے بہت کم نظر آتاہے؟ گھر کے ایک دوسرے فرد کے خواب میں وہ کہتا ہے کہ وہ جنت میں ہے او رہم سے اپنی پیروی کرنے کو کہتاہے۔ ایک دوسرے خواب میں وہ کہتا ہے کہ میں منٰی میں ہوں جہاں پر وہ درود شریف کی تلاوت کرتاہے۔ برائے کرم ان تمام خوابوں کی تعبیر عطا فرماویں۔

    جواب نمبر: 11809

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتویٰ: 584=156t

     

    خواب سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے ساتھ عفو ودرگذر کا معاملہ کیا ہے اور آپ لوگوں سے وہ یہی چاہتا ہے کہ آپ لوگ بھی دنیاوی فکر چھوڑکردرود شریف تلاوت نماز وغیرہ کی کثرت کیں۔ اپنی پیروی کرنے سے خود کشی کرنا مراد نہیں ہے کیوں کہ وہ حرام ہے، بلکہ ایسا عمل کرانا مقصود ہے جو جنت میں جانے کا سبب ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند