متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 11754
میرے ایک استاد مدینہ منورہ کی تعظیم اس طرح کرتے ہیں حالانکہ وہ علمائے دیوبند سے عقیدت رکھتے ہیں۔ پھر بھی اس طرح بدعت اور شرک کرتے ہیں۔ (۱)مدینہ کی کھجوروں کی گٹھلیاں بطور تبرک کھاتے ہیں اور ان کا احترام اچھی طرح کرتے ہیں، ان کو نیچے گرنے نہیں دیتے۔ (۲)جوتے اور چپل میں ہرا رنگ استعمال نہیں کرتے کیوں کہ گنبد خضرا کا رنگ ہرا ہے۔ (۳)ان کو کسی نے روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مٹی لاکر دی تو وہ اس کو شفا کے طور پر آنکھوں میں لگاتے ہیں۔ میری یہ الجھن دور کریں؟
میرے ایک استاد مدینہ منورہ کی تعظیم اس طرح کرتے ہیں حالانکہ وہ علمائے دیوبند سے عقیدت رکھتے ہیں۔ پھر بھی اس طرح بدعت اور شرک کرتے ہیں۔ (۱)مدینہ کی کھجوروں کی گٹھلیاں بطور تبرک کھاتے ہیں اور ان کا احترام اچھی طرح کرتے ہیں، ان کو نیچے گرنے نہیں دیتے۔ (۲)جوتے اور چپل میں ہرا رنگ استعمال نہیں کرتے کیوں کہ گنبد خضرا کا رنگ ہرا ہے۔ (۳)ان کو کسی نے روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مٹی لاکر دی تو وہ اس کو شفا کے طور پر آنکھوں میں لگاتے ہیں۔ میری یہ الجھن دور کریں؟
جواب نمبر: 11754
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 345=316/ب
یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کمالِ عشق اور کمالِ محبت کی بنا پر ہے، اسے بدعت وشرک سمجھنا درست نہیں، جس مجنوں کو لیلیٰ سے محبت ہوتی ہے، اس کو لیلیٰ کے دیار سے بھی محبت ہوجاتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند