• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 11088

    عنوان:

    ایک شخص ہے جو کہ کار خریدنے کے لیے بینک سے سود پر لون لیتا ہے۔ وہ مقرر کردہ وقت پر اپنا لون واپس نہیں کرسکتا ہے۔ اس لیے بینک کار ضبط کر لیتا ہے۔ اب بینک وہ کار بہت ہی کم دام پر فروخت کرتا ہے۔ میرا سوال ہے کہ: (۱)کیا ہم اس طرح کی ضبط کی ہوئی کار بینک سے خرید سکتے ہیں؟ (۲)اگر اوپر مذکور سوال کا جواب منفی میں ہے تو میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی شخص نے اس طرح کی ضبط کی ہوئی کار خریدی ہے اور اب وہ اس کو فروخت کررہا ہے تو کیا ہم یہ کار خرید سکتے ہیں یہ جانتے ہوئے کہ اس نے اس کو بینک سے خریدا ہے؟

    سوال:

    ایک شخص ہے جو کہ کار خریدنے کے لیے بینک سے سود پر لون لیتا ہے۔ وہ مقرر کردہ وقت پر اپنا لون واپس نہیں کرسکتا ہے۔ اس لیے بینک کار ضبط کر لیتا ہے۔ اب بینک وہ کار بہت ہی کم دام پر فروخت کرتا ہے۔ میرا سوال ہے کہ: (۱)کیا ہم اس طرح کی ضبط کی ہوئی کار بینک سے خرید سکتے ہیں؟ (۲)اگر اوپر مذکور سوال کا جواب منفی میں ہے تو میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی شخص نے اس طرح کی ضبط کی ہوئی کار خریدی ہے اور اب وہ اس کو فروخت کررہا ہے تو کیا ہم یہ کار خرید سکتے ہیں یہ جانتے ہوئے کہ اس نے اس کو بینک سے خریدا ہے؟

    جواب نمبر: 11088

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 297=259/د

     

    (۱، ۲) خرید سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند