• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 10755

    عنوان:

    برائے کرم مجھے چغلی اور غیبت کے درمیان کا فرق بتادیں؟ (۲)ہجڑہ تو و ہ ہوتا ہے جو نہ تو مکمل مرد ہو اور نہ ہی مکمل عورت، کیا کسی میں مرد او ر عورت دونوں کے مکمل خواص ہوسکتے ہیں اور کوئی اس کا دعوی کرے تو کیا ہوگا، شادی وغیرہ؟

    سوال:

    برائے کرم مجھے چغلی اور غیبت کے درمیان کا فرق بتادیں؟ (۲)ہجڑہ تو و ہ ہوتا ہے جو نہ تو مکمل مرد ہو اور نہ ہی مکمل عورت، کیا کسی میں مرد او ر عورت دونوں کے مکمل خواص ہوسکتے ہیں اور کوئی اس کا دعوی کرے تو کیا ہوگا، شادی وغیرہ؟

    جواب نمبر: 10755

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 193=188/ د

     

    چغلی کہتے ہیں کسی کی بات فساد پھیلانے، جھگڑا پیدا کرنے کی غرض سے دوسرے تک پہنچانا اسے عربی میں نمیمہ کہتے ہیں اور چغلی کرنے والے کے نمام کہتے ہیں، یہ گناہ کبیرہ ہے، حدیث میں ہے: لا یدخل الجنة نمّام چغلخور جنت میں نہیں جائے گا۔ غیبت کہتے ہیں پیٹھ پیچھے کسی کی برائی کرنا کہ اگر وہ شخص سن لے تو اسے بری لگے۔ یہ بھی گناہ کبیرہ ہے، قرآن میں سخت کے ساتھ اس سے منع فرمایا کیا ہے اور اسے مردار بھائی کا گوشت کھانے کے برابر قرار دیا گیا ہے۔ ایک کتاب [غیبت کیا ہے؟] کے نام سے ملتی ہے اسے حاصل کرکے مطالعہ فرمائیں۔

    (۲) جی ہاں دونوں خواص ہوسکتے ہیں، ایسی صورت میں اکر وہ مردانہ عضو سے پیشاب کرتا ہے تو مرد قرار دیا جائے گا اور زنانہ عضو سے کرتا ہے تو عورت کہلائے گی، اور اکر دونوں سے پیشاب کرتا ہے تو جس عضو سے پہلے پیشاب خارج ہوگا اس کا اعتبار کرتے ہوئے عورت مرد ہونے کا فیصلہ کریں گے، اور اگر یہ فرق واضح نہ ہوسکے یا دونوں سے ساتھ ساتھ پیشاب ہو تو وہ خنثیٰ مشکل کہلاتا ہے، جس کے احکام میں بہت تفصیل ہے، جو وقت ضرورت پر معلوم کی جاسکتی ہے۔

    (۳) اس عورت کی پوری تفصیل معلوم کی جائے اس میں عورت کی علامتیں مثلاً پستان، حیض، وغیرہ ظاہر ہوئی ہیں تو وہ عورت کے حکم میں ہے اور اگر مرد کی علامتیں داڑھی احتلام وغیرہ ظاہر ہوئی ہوں تو مرد کے حکم میں ہے۔ اور اگر کسی ایک کی علامت واضح نہیں ہے بین بین ہیں یا دونوں قسم کی علامتیں پائی جاتی ہیں، اور کسی کی ترجیح ممکن نہ ہو تو خنثیٰ مشکل ہے، جس کے احکام جدا ہیں۔ فتاویٰ شامی وغیرہ میں تفصیل موجود ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند