متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 10517
ایک شخص نے مجھ کو کچھ رقم ادھار دی اور اب کہہ رہا ہے کہ میں واپس کرنسی کی قیمت کے حساب سے لوں گا مثلاً جب پیسہ دیا تو سونے کی قیمت دس ہزار تھی اور اب تیرہ ہزار ہے تو کیا یہ رقم جائز ہے؟
ایک شخص نے مجھ کو کچھ رقم ادھار دی اور اب کہہ رہا ہے کہ میں واپس کرنسی کی قیمت کے حساب سے لوں گا مثلاً جب پیسہ دیا تو سونے کی قیمت دس ہزار تھی اور اب تیرہ ہزار ہے تو کیا یہ رقم جائز ہے؟
جواب نمبر: 10517
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 136=136/ م
جتنی رقم آپ نے ادھار (بطور قرض) لی تھی، اتنی ہی رقم کی واپسی آپ کے ذمہ لازم ہے،چاہے سونے کی قیمت اب بڑھ گئی ہو، پس قرض سے زائد رقم کا مطالبہ کرنا اس شخص (دائن) کے لیے جائز نہیں: ولو استقرض فلوسًا نافقة وقبضھا ولم تکسد، لکنھا رخصتٴ أو غلت، فعلیہ ردّ مثلہ ما قبض بلا خلاف․ (بدائع الصنائع)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند