• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 10106

    عنوان:

    زراعت و تجارت میں باپ بیٹے کام کررہے ہیں، نو اولاد اس پیشہ میں باپ کی شریک اور حصہ دار مانی جائے گی یا جو کچھ ہے سب باپ کا مملوک ہوگا؟ (۲) بڑے بیٹوں کے بیٹے بھی جوان ہوکر کام کررہے ہیں، اور ان کے چچا (باپ کے چھوٹے بیٹے) بھی بھتیجوں کے ہم عمر یا ان سے چھوٹے ہیں، تو باپ کی زندگی میں سب کچھ باپ کا ہو تو مرنے کے بعد ترکہ صرف بیٹوں اور بیٹیوں میں تقسیم ہوگا یا پوتے جو کام میں شریک تھے ان کو بھی کچھ ملے گا؟ (۳) بیٹیوں اور جن بیٹوں نے کام میں حصہ نہیں لیا ان کو کتنا ملے گا؟ پوتوں کو یا بڑے بیٹوں کو جو باپ کی زندگی میں کام کرتے ہیں ان کا حق محنت کس لحاظ سے ملے گا؟

    سوال:

    زراعت و تجارت میں باپ بیٹے کام کررہے ہیں، نو اولاد اس پیشہ میں باپ کی شریک اور حصہ دار مانی جائے گی یا جو کچھ ہے سب باپ کا مملوک ہوگا؟

    (۲) بڑے بیٹوں کے بیٹے بھی جوان ہوکر کام کررہے ہیں، اور ان کے چچا (باپ کے چھوٹے بیٹے) بھی بھتیجوں کے ہم عمر یا ان سے چھوٹے ہیں، تو باپ کی زندگی میں سب کچھ باپ کا ہو تو مرنے کے بعد ترکہ صرف بیٹوں اور بیٹیوں میں تقسیم ہوگا یا پوتے جو کام میں شریک تھے ان کو بھی کچھ ملے گا؟

    (۳) بیٹیوں اور جن بیٹوں نے کام میں حصہ نہیں لیا ان کو کتنا ملے گا؟ پوتوں کو یا بڑے بیٹوں کو جو باپ کی زندگی میں کام کرتے ہیں ان کا حق محنت کس لحاظ سے ملے گا؟

    جواب نمبر: 10106

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 59=60/ ل

     

    (۱) زراعت وتجارت میں اگر بیٹے باپ کے شریک ہیں اور ان کی کوئی اجرت معین نہیں ہے اور نہ ہی ان کی کچھ آمدنی ہے تو جو کچھ پیدا ہوگا یا تجارت سے جو نفع ہوگا وہ سب باپ کا سمجھا جائے گا، بیٹوں کا اس میں کچھ حصہ نہیں ہوگا۔ الأب وابنہ یکتسبان في صنعة واحدة ولم یکن لھما شیء فالکسب کلہ للأب إن کان الابن في عیالہ لکونہ ہینًا لہ (شامي: ۶/۵۰۲، زکریا دیوبند)

    (۲) صرف مرحوم کے بیٹوں اور بیٹیوں میں مرحوم کا ترکہ تقسیم ہوگا، پوتے محروم ہوں گے البتہ اگر ان کی کچھ اجرت مقرر کردی جائے یا دادا اپنی زندگی میں ان کو کچھ دے کر مالک وقابض بنادے، یا بعد انتقال مرحوم کے تمام ورثاء اگر بالغ ہوں اور وہ باتفاق کچھ دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں۔

    (۳) جن بیٹوں اور بیٹیوں نے کام میں حصہ نہیں لیا وہ بھی دیگر بیٹے اور بیٹیوں کے حصے کے برابر حق دار ہوں گے۔ بڑے بیٹوں یا پوتے جو باپ / دادا کے ساتھ کام کرتے ہیں اگر ان کی کچھ تنخواہ مقرر کردی جائے تو اس طرح ان کا حق الخدمت مل سکتا ہے،والد کی وفات کے بعد وہ سب والد کا ترکہ ہوجائے گا، اور بغیر دیگر ورثاء کی رضامندی کے زیادہ لینا ناجائز ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند