• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 10030

    عنوان:

    حضرت میں نے ایک بہت ہی عجیب و غریب خواب دیکھا اوروہ بھی رات کے آخری حصہ میں۔ میں نے دیکھا کہ میں اپنی بہن کے ساتھ ایک چھت پر بیٹھی ہوں جو کہ میرے خیال کے مطابق تیسری منزل کی چھت (صحن کی طرح) ہے۔ پہلے میں اور میری بہن کچھ باتیں کررہے ہوتے ہیں جیسے آسمان پر ایک طرف دیکھ کر ہم بحث کرتی ہیں کہ وہ جو نظر آرہی ہے وہ چاندکی روشنی ہے یا سورج کی (چاند یاسورج میں سے کوئی بھی خواب میں نظر نہیں آیا)۔ اس کے بعد ہم دیکھتے ہیں کہ ہم جس چھت پر بیٹھے ہیں اس کے باہر ہر طرف پانی ہی پانی ہے۔ بلاشبہ سمندر کا پانی اور اس کی سطح بالکل ہماری چھت تک پہنچ گئی ہے۔ سب توبہ اور استغفار کرنا شروع کردیتے ہیں کہ یہ اللہ کا عذاب آگیا ہے۔ سمندر کا پانی صاف شفاف اور سفید بلکہ بہت چمک دار ہوتا ہے اور لہریں ایسے موجیں مار رہی ہوتی ہیں جیسے بے چین ہورہی ہیں کہ ان کو چھوڑ دیا جائے۔ دو یا تین بار ایسا ہوتا ہے کہ میں سائڈ کی دیوار سے ...........

    سوال:

    حضرت میں نے ایک بہت ہی عجیب و غریب خواب دیکھا اوروہ بھی رات کے آخری حصہ میں۔ میں نے دیکھا کہ میں اپنی بہن کے ساتھ ایک چھت پر بیٹھی ہوں جو کہ میرے خیال کے مطابق تیسری منزل کی چھت (صحن کی طرح) ہے۔ پہلے میں اور میری بہن کچھ باتیں کررہے ہوتے ہیں جیسے آسمان پر ایک طرف دیکھ کر ہم بحث کرتی ہیں کہ وہ جو نظر آرہی ہے وہ چاندکی روشنی ہے یا سورج کی (چاند یاسورج میں سے کوئی بھی خواب میں نظر نہیں آیا)۔ اس کے بعد ہم دیکھتے ہیں کہ ہم جس چھت پر بیٹھے ہیں اس کے باہر ہر طرف پانی ہی پانی ہے۔ بلاشبہ سمندر کا پانی اور اس کی سطح بالکل ہماری چھت تک پہنچ گئی ہے۔ سب توبہ اور استغفار کرنا شروع کردیتے ہیں کہ یہ اللہ کا عذاب آگیا ہے۔ سمندر کا پانی صاف شفاف اور سفید بلکہ بہت چمک دار ہوتا ہے اور لہریں ایسے موجیں مار رہی ہوتی ہیں جیسے بے چین ہورہی ہیں کہ ان کو چھوڑ دیا جائے۔ دو یا تین بار ایسا ہوتا ہے کہ میں سائڈ کی دیوار سے جھانک کر پانی کو دیکھتی ہوں۔ بار بار یہ محسوس ہوتا ہے کہ پانی (جس کا لیول بالکل ہماری دیوار جتنا ہوتا ہے) اوپر کو اٹھ رہا ہے مگر پھر رک جاتا ہے۔ ایک بار تو ایسا لگتا ہے کہ اب تو بالکل نہیں رکے گا اور اس کا لیول اتنا بڑھ جاتا ہے کہ ایک موج کی کچھ چھینٹیں بھی ہماری چھت پر گرتی ہیں۔ ہم سب شاید سجدے میں گر کر توبہ کررہے ہوتے ہیں اور میں منھ میں کچھ پڑھ بھی رہی ہوتی ہوں جو مجھے یاد نہیں۔ لیکن پھر سب کچھ ٹھیک ہوجاتا ہے اور احساس یہ ہوتا ہے کہ سب ٹل گیا ہے۔ ہم اٹھ جاتے ہیں۔ اور میں دیکھتی ہوں کہ میں نے (شاید سجدے میں جانے کی وجہ سے ) اپنی کچھ چیزیں سائڈ پر رکھ دی تھیں۔ اور وہیں پر زمین پر قرآن بھی پڑا ہوا دیکھتی ہوں اور یہ سوچتی ہوئی کہ یہ زمین پر کیوں رکھا ہے اس کو فوراً اٹھا لیتی ہوں۔ 

    جواب نمبر: 10030

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 28=28/ ھ

     

    قرآن کریم کے تقاضے اور احکام پر عمل میں عامةً سستی ہے اور آدابِ کتاب اللہ سے غفلت عام ہوتی جارہی ہے، جس کے نتیجہ میں آسمانی عذاب اور فتنوں کا سیلاب زمین پر رونما ہورہا ہے، اللہ پاک پوری امت کی حفاظت فرمائے آمین، یہ خواب کی تعبیر ہے اور اس خواب میں اپنی اپنی اصلاح کی طرف تنبیہ بلیغ بھی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند