• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 69752

    عنوان: اگر غریب آدمی قرض ادا نہ دے سکے، تو کیا اس قرض کے عوض ہم سودی رقم استعمال کرسکتے ہیں؟

    سوال: زید نے عمر کو مثلاً پندرہ ہزار (15000) روپئے قرض دیا اب عمر کو قرض واپس کرنے کی استطاعت نہیں ہے، اب زید کے پاس بعد میں سود کے پیسے حاصل ہوئے تو اب پندرہ ہزار (15000) روپئے کو سود والا پیسہ سمجھ کر واپس لینے کا ارادہ ترک کردے تو کیا یہ درست ہے؟

    جواب نمبر: 69752

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1182-1095/SN=1/1438 نہیں، ایسا کرنا درست نہیں ہے؛ ہاں اگر عمر بہت نتگدست ہے تو زید ایسا کرسکتا ہے کہ اسے جو سود کی رقم ملی ہے وہ اسے ہدیہ یا کسی دوسرے نام سے عمر کو دیدے، پھر اس رقم کو عمر سے اپنے قرض کے بابت لے لے۔ یستفاد من قول الفقہاء: وحیلة الجواز أن یعطي مدیونہ الفقیر زکاتہ ثم یأخذہا عن دینہ الخ (درمختار مع الشامی: ۳/۱۹۰، ط: زکریا)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند