معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 69752
جواب نمبر: 69752
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1182-1095/SN=1/1438 نہیں، ایسا کرنا درست نہیں ہے؛ ہاں اگر عمر بہت نتگدست ہے تو زید ایسا کرسکتا ہے کہ اسے جو سود کی رقم ملی ہے وہ اسے ہدیہ یا کسی دوسرے نام سے عمر کو دیدے، پھر اس رقم کو عمر سے اپنے قرض کے بابت لے لے۔ یستفاد من قول الفقہاء: وحیلة الجواز أن یعطي مدیونہ الفقیر زکاتہ ثم یأخذہا عن دینہ الخ (درمختار مع الشامی: ۳/۱۹۰، ط: زکریا)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند