معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 67900
جواب نمبر: 6790031-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 729-729/B=10/1437 رشوت دے کر فرضی اور جعلی ڈگری حاصل کرنا یہ دھوکہ دہی اور خیانت ہے اس پر وہ شخص گنہگار ہوگا۔ لیکن اگر اس نے ملازمت حاصل کرلی اور پھر کام صحیح کیا تو اس کا تنخواہ لینا جائز اور حلال ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سعودی عرب میں مزدوروں کو گھنٹہ کے حساب سے اجرت دے کر کاملینے کا رواج ہے۔ کچھ چھوٹی کمپنیاں سو مزدور لاتی ہیں اور ان کو گھنٹہ کے حساب سے اجرت دے کر کام لیتی ہیں۔مثلاً اگر کوئی مزدور گھنٹہ کے حساب سے کسی بڑی کمپنی میں کام کرتا ہے تو اس کو ایک گھنٹہ کا دس ریال ملتا ہے ، لیکن جب چھوٹی کمپنیاں اس طرح کے مزدور بڑی کمپنیوں کو فراہم کرتے ہیں تو وہ صرف پانچ ریال ہی دیتے ہیں۔ کیا کاروبار کا یہ طریقہ جائز ہے؟ برائے کرم اس کا جواب عنایت فرماویں۔
412 مناظرماں باپ دونوں کا انتقال ہوگیا تو بچی کی پرورش کا حق نانی کو ہوگا یا دادی کو؟
2607 مناظراگر
خدا نخواستہ کسی مسلمان پر ایسی نوبت آ جائے کہ اس کی جان کا مسئلہ ہو تو جھوٹی
قسم اٹھا سکتا ہے۔ جھوٹی قسم کے لیے قرآن اٹھا سکتا ہے او راپنی جان بچانے کے لیے
شریعت میں کتنی گنجائش ہے ؟ برائے کرم جلدی جواب دے دیں۔
تفصیل:
معاملہ کچھ یوں ہے کہ ایک شخص نے کسی کافر کی کوئی چیز اس لیے رکھ لی تاکہ وہ کافر
کے مرنے کے بعد اس سے فائدہ اٹھا سکے، کیوں کہ یہ شخص بہت غریب ہے۔ اب کافر کو
معلوم ہوا تو وہ اس کی جان کے در پے ہے ، ممکن ہے کہ اسے اپنے مسلمان بھائیوں کے
سامنے بھی قسم کھانی پڑے، اگر پکڑا گیا تو جان سے گیا۔
میں ایک کمپنی میں مینیجر کی حیثیت سے کام کررہا ہوں۔ اور کمپنی کو ملے ہوئے پروجیکٹ میں ذیلی ٹھیکہ کی بنیاد پر کسی اور کمپنی سے کرالیتا ہوں، جہاں کمپنی کے قانون کے مطابق معاملہ کیا جاتاہے۔ اب رہا ذیلی ٹھیکہ دار،اسے کام دینے پر وہ کچھ کمیشن دینا چاہتا ہے۔ کیا یہ جائز ہے؟
555 مناظر