معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 67167
جواب نمبر: 6716731-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 857-715/D=11/1437
جب وہ خود مقروض ہیں تو انہیں اس طرح کے ہدایا اور تبرعات میں پیش قدمی نہیں کرنی چاہئے اور نام آوری اور تفاخر کے طور پر کرنا اور بُرا ہے۔ سود پر پیسہ لینا اس لیے بُرا ہے اس میں سود دینا پڑے گا جس طرح سود کا لینا حرام ہے اسی طرح دینا بھی حرام ہے۔
جہاں تک ان کے تبرعات کے لینے کا معاملہ ہے تو موجودہ حالات میں معذرت ہی کردینا چاہئے لیکن اگر ان کی اکثر آمدنی حرام نہیں ہے تو لینے کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
سعودی عربیہ میں کام کرتاہوں۔ میں یہاں پر ایک فلیٹ خریدنا چاہتاہوں۔ ایک تعمیراتی
کمپنی ہے جو کہ غیر ملکی لوگوں کو بھی اپارٹمنٹ فروخت کرتی ہے۔ لیکن چونکہ ہم فلیٹ
کی کل قیمت یکمشت ادا نہیں کرسکتے ہیں، اس لیے کمپنی نے اپنے گراہکوں کے لیے یہ
طریقہ اختیار کیا ہے کہ کمپنی ہم کو اپارٹمنٹ فروخت نہیں کرے گی، بلکہ وہ اس کو
ایک دوسرے مالی ادارہ جس کا نام SHLہے اس کو فروخت کرے گی۔
یہ مالی ادارہ فلیٹ کو خریدے گا اور اس کے بعد فلیٹ کی قیمت میں اپنے منافع کا
اضافہ کرے گا اور اس کو ہم کوقسطوں کی بنیاد پر فروخت کرے گا ۔ یہ قسطیں پندرہ سال
کی مدت میں ادا کی جاسکتی ہیں۔ دونوں کمپنی یعنی تعمیراتی کمپنی اور دوسری کمپنی
یعنی SHLکا کہنا ہے کہ یہ سو
فیصد جائز ہے اور اس طرح سے لین دین کرنا شریعت کے مطابق ہے۔ برائے کرم آپ اس
مسئلہ میں اپنا فتوی عنایت فرماویں۔
ایک کارخانے میں ایک جوڑی چپل بنانے کے لیے ایک مزدوری طے ہوئی ، مگر سینئر کاریگر کو زیادہ پیسہ ملتا ہے کیا یہ صحیح ہے؟ پوچھنے پر جواب ملتا ہے کہ ان کا کام اچھا ہے،مگر دونوں تقریباً انیس بیس ویسے ہی کام کرتے ہیں۔ کیا یہ صحیح ہے؟
368 مناظرمجھے آپ یہ بتائیں کہ قسطوں پر گاڑی یا دیگر کو لینے میں کیا کیا اسلامی شرط ہونی چاہئے؟ مثلاکئی بار میں نے اشتہار دیکھا ہے کہ فائنانس کمپنی زیرو فیصد پرگاڑی کو فائنانس کرنے کی بات کرتی ہے تو کیاقسطوں پہ سامان لینے کیاسلام اجازت دیتاہے؟
300 مناظرمیری
ماں کا چند مہینے پہلے انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر تقریباً اکیاسی سال تھی۔ ان کو
لکھنا نہیں آتا تھا۔اپنے انتقال سے چند سال پہلے انھوں نے مجھ سے اپنے اثاثہ کے
ایک تہائی کے متعلق آخری وصیت کی بات چیت کا آئڈیو ٹیپ ریکارڈ کرنے کو کہا۔ انھوں
نے وضاحت کی کہ وہ کس طرح اس رقم کو اسلامی مقاصد، اپنے ناتی(میری ایک بہن کے
لڑکے)اور نواسی (میری دوسری بہن کی لڑکی) کے درمیان تقسیم کرنا پسند کریں گیں۔کوئی
بھی رقم کسی بھائی یا ان کے بچوں کے لیے نہیں ہے۔ ہم پانچ بھائی اور دو بہنیں
ہیں،سب باحیات ہیں۔ میرے بھائی لوگ ان کا آئڈیو ٹیپ سنے بغیراس وصیت کو یہ کہہ کر
خارج کررہے ہیں کہ میرے علاوہ دوسرے دو اور لوگ بطور گواہ کے ہونے چاہئیں۔برائے
کرم اس صورت حال کے بارے میں مجھ کو ایک فتوی عنایت فرماویں۔