معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 66961
جواب نمبر: 66961
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 788-788/B=11/1437 (۱) جی ہاں اسلام میں حلالہٴ شرعیہ جائز ہے قرآن میں آیا ہے فَإنْ طَلَّقَہَا فَلاَ تَحِلُّ لَہ مِنْ بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ․ اور حدیث شریف میں آیا ہے حضرت رفاعہ کی بیوی سے آپ نے فرمایا ہے لَا حَتّٰی تَذُوْقِي مِنْ عُسَیْلَتِہ وَیَذُوْقَ مِنْ عُسَیْلَتِک․ (۲) حلالہ کے ذریعہ بھی نکاح ہوجاتا ہے البتہ طلاق دینے کی شرط نہ لگائی جائے۔ نکاح کے ارکان میں ایجاب و قبول پایا جائے، اور دو گواہوں کا ہونا پایا جائے بس نکاح کے صحیح ہونے کے لیے کافی ہے۔ (۳) اگر شرط لگائیں گے تب گنہگار ہوں گے بلا شرط کے نکاح ہوتو کوئی گنہگار نہ ہوگا۔ (۴) زنا تو بلا نکاح کے ہوتا ہے ظاہر ہے یہ بہت بڑا گناہ ہے۔ حلالہ کرنے والا نکاح شرعی کرکے حلالہ کرتا ہے اس میں گنہگار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اب جولوگ تین طلاقوں کے باوجود بیوی کو رکھ لیتے ہیں اور زندگی بھر حرام کاری کرتے ہیں وہ سب سے بڑا گناہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند