معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 64919
جواب نمبر: 6491901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 736-714/H=8/1437 کھانے پینے محبت ودوستی والے میل جول نہ رکھنے ہی میں سلامتی ہے، مقامی علماء کرام کی ہدایات اس سلسلہ میں مناسب ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کسی نے غلطی سے دوسرے کے موبائل میں ریچارج کرادیا تو کیا اس کی ادائیگی لازم ہوگی؟
1671 مناظرمسئلہ۱: زید نےقرآن کریم حفظ کیا ہوا ہے ،اس نے رمضان میں ایک جگہ قرآن سنا ،ختم قرآن کے موقع پر زید کو پانچ سو روپیہ دیا گیا اس کے بارے میں چند سوالات عرض ہیں: ا: کیا یہ پیسے زید کے لئے حلال ہیں؟ ۲: اگر حرام ہیں تو زید نے وہ پیسے لینے کےکچھ عرصہ بعد کسی شخص کے ادھار مانگنے پر اسے قرض میں یہ پانچ سو روپیہ بھی ملا کر دے دیا ،کیا زید کو یہ پانچ سو روپیہ قرض دینے کا گناہ ہوگا؟ ۳: زید نے چونکہ مذکورہ شخص کو چودہ سو روپیہ قرض دیا تھا اس لئے اس شخص کے واپس کیے ہوئے پیسوں میں سے ہی زید کو پانچ سو روپیہ الگ کرنا ہوگا یا اپنے پاس موجود مال میں سے (حرام سے بچنے کی نیت سے)پانچ سو روپیہ الگ کر سکتاہے چاہے ابھی قرض واپس نہ کیا گیا ہو؟ ۴: اس رقم کا کیا کیا جائے؟کیا اسے بلا نیت ثواب صدقہ کیا جائے یا اس کا کوئی اور حکم ہے؟اگر بلا نیت ثواب صدقہ کیا جا سکتا ہے تو کیا یہ صدقہ مسجد یا مدرسہ کو دیا جا سکتا ہے...؟؟؟
2910 مناظرکرایہ پر لیے ہوئے پلاٹ کا کچھ حصہ یا آدھا حصہ اصل کرایہ سے کم یا زیادہ پر کرایہ پر دینا
8005 مناظرسِكّے اور چھوٹے نوٹ كا بڑے نوٹ سے سے تبادلہ كرنا
15952 مناظرمیں
اپنے ایک رشتہ دار کی شادی میں شرکت کرنے کے لیے دوسرے شہر گیا۔ وہاں میں نے اپنی
زوجہ کا سونا گھر کے مالک کو امانت دیا کہ وہ اپنی الماری کے لاکر میں اسے رکھے۔
کچھ دن بعد گھر کے مالک نے ایک ملازمہ رکھا، تو میری امی نے گھر کے مالک سے کہا کہ
اس ملازمہ کا آئی ڈی کارڈ لو اور کسی کو ساتھ بھیج کر اس کا گھر بھی دیکھ لو کیوں
کہ آج کل کسی کا اعتبار نہیں۔ لیکن گھر کے مالک نے سنی ان سنی کردی۔ تو دس دن کے
اندر اس ملازمہ نے تمام زیور چوری کرلیے۔ اب میں اپنے زیور کا مطالبہ کرتی ہوں تو
گھر کا مالک دینے سے انکار کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی ان کی ایک او رملازمہ
ان کے گھر چوری کرچکی ہے، اس کے باوجود مالک نے اتنی بڑی لاپرواہی کی۔ آپ بتائیں
کہ میرا مطالبہ درست ہے یا نہیں؟
تقریباً
تیس سال پہلے میرے والد صاحب ایک دکان کی پوزیشن کرایہ دار سے پندرہ ہزار روپیہ
میں لیے اور بازو کی دکان سے بدلنے کے لیے بازو کی دکان کے کرایہ دار کو پندرہ
ہزارروپیہ دیا۔ اور دکان کے مالک کو اب تک برابر کرایہ ادا کرتے آرہے ہیں۔ اب مالک
دکان کہتا ہے کہ مجھے دکان دے دو۔ والد صاحب کہہ رہے ہیں کہ چھوڑیں گے اس شرط پر
کہ ہم نے تیس ہزار دے کر پوزیشن خریدی ہے تیس سال پہلے اب اس پوزیشن کی قیمت بہت
زیادہ ہے لہذا ایک لاکھ روپیہ دوپھر میں چھوڑ دوں گا۔ والد صاحب کہہ رہے ہیں کہ
میں نے پیسے دئے ہیں کرایہ دار کو اس لیے پیسے مانگ رہا ہوں اگر میں نے پیسے مالک
دکان کو دیا ہوتا تو جتنا دیا تھا اتنا ہی چاہیے تھا ۔اب جواب طلب بات یہ ہے کہ
کیا یہ پوزیشن چھوڑنے کے لیے مالک مکان سے پیسے لینا درست ہے؟ برائے مہربانی صحیح
مسئلہ بتاکر حلال کی طرف آنے کے لیے رہنمائی فرماویں۔