معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 62921
جواب نمبر: 62921
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 196-000/Sn=3/1437-U باہم طے کرکے لے سکتے ہیں، بغیر بتائے نہیں، یہ خیانت ہوجائے گی، اگر آپ کا شریک آپ کو آدھے سے زیادہ نفع دینے پر آمادہ نہ ہو تو آپ اس سے شراکت کا معاملہ ختم کرسکتے ہیں ․․․․ وتصح ․․․ مع التفاضل في المال دون الربح عکسہ (درمختار) قال الشامي: وقولہ عکسہ بأن یستاوی المالان ویتفاضلان فی الربح لکن ہذا مقید بأن یشترط الأکثر للعامل منہا أ لأکثرہما عملاً الخ (درمختار مع الشامي: ۶/ ۴۸۴،مطلب في توقیت الشرکة روایتان، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند