• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 610283

    عنوان:

    کسی پر جھوٹا مقدمہ قائم کرنا؟

    سوال:

    محترم ، میرے شوہر گورنمنٹ کے وکیل ہیں اور رشوت سے نہ صرف خود دور رہتے ہیں بلکہ اپنے ساتھیوں کو بھی ایمانداری کی ترغیب دیتے رہتے ہیں۔ جس کی بناء پر بہت سے لوگ ناپسند کرتے ہیں۔ دو ، ڈھائی سال سے ایک مولوی صاحب کی طرف سے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔ وہ مولوی صاحب درس وتدریس سے بھی وابستہ ہیں لیکن لوگوں پر بلاوجہ کے مقدمات کرتے رہتے ہیں کیونکہ یہی انکا ذریعہ معاش ہے اس مقدمے بازی کا انہیں فنڈ ملتا ہے۔ میرے شوہر نے ایک مقدمے میں حقائق کی روشنی میں اور قانون کی شق سنائی اور جج صاحب نے ان مولوی صاحب کو ٹاؤٹ ڈکلیئر کر دیا۔ اس وقت سے وہ مولوی صاحب ہر جگہ گئے اور بہت سے مقدمات کیئے حالانکہ وہ مولوی صاحب واقعی ٹاؤٹ ہیں اور میرے شوہر نے صرف اپنا فرض پورا کیا۔مولوی صاحب نے حتق عزت اور اس طرح کے مقدمات کیے یکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے وہ تمام مقدمات خارج ہوتے گئے۔ لیکن پچھلے کچھ مہینوں سے ہر ہفتے 3 گھنٹے کا سفر کر کے تاریخ پر جانا اور وہ بھی ایک ایسے مقدمے پر جس میں انہوں نے حق کا ساتھ دیا تھا۔ لیکن ان مولوی صاحب سے لوگ اور جج صاحبان ڈرتے ہیں کہ وہ پیچہے پڑ جاتے ہیں۔ اب 19 تاریخ ہوئی ہے فیصلے کے لیے آپ سے دعا کی درخواست ہے اور کوئی دعا یا تسبیح قرآن وسنت کی روشنی میں بتا دیجیے تاکہ اس مشکل سے نکل آئیں۔

    جواب نمبر: 610283

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1015-784/L=8/1443

     اسلام میں جھوٹا مقدمہ كرنا یا جھوٹی گواہی دینا سخت ناجائز ہے ؛ اس لیے اگر وہ مولوی صاحب واقعی جھوٹا مقدمہ كرتے رہتے ہیں تو ان كا یہ فعل انتہائی برا ہے ، ان كو اس سے باز رہنا ضروری ہے ، اور آپ ہر نماز كے بعد تین مرتبہ خود بھی اس دعا كو پڑھتی رہیں اور اپنے شوہر كو بھی كہیں كہ وہ بھی اس كو پڑھتے رہیں ان شاء اللہ اس مشكل سے نجات ملے گی ، دعا یہ ہے:«اللَّهُمَّ إِنَّا نَجْعَلُكَ فِي نُحُورِهِمْ، وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ»


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند