• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 609890

    عنوان:

    دکان کے سامنے گاڑی کھڑی کرنا

    سوال:

    سوال : ’ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام درجِ ذیل مسئلہ کے بارے میں: دکان کے سامنے گاڑی کھڑی کرنے کا شرعی حق کس کا ہے ، دکاندار کا یا اوپر بلڈنگ کے رہائشی کا؟ والسلام محمد الطاف ابدانی مختصر تفصیل: (میں مسمی محمد الطاف کی دکان بنوری ٹاؤن مسجد کے سامنے انور مینشن بلڈنگ میں ہے ۔ ہماری بلڈنگ میں چار دکانیں ہیں جن میں سے درمیان کی دو میری ہیں جبکہ دائیں اور بائیں ایک ایک دکان الگ الگ مالکان کی ہیں۔ بلڈنگ کے اوپر والی منزل میں ایک صاحب بنام محمد امین (موبائل نمبر: 0315-2066686) رہتے ہیں جو کہ اپنی ایک یا ایک سے زائد گاڑیاں میری دونوں دکانوں کے بالکل سامنے فٹ پاتھ کے بالکل ساتھ ملا کر روزانہ دن رات کھڑی رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے خریدار کو نہ ہی دکان نظر آتی ہے اور نہ ہی خریدار بآسانی دکان میں داخل ہوسکتے ہیں۔ آج کل کاروباری حالات پہلے ہی ناساز ہیں جس کی وجہ سے کافی پریشانی ہے ۔ درآنکہ مذکورہ بالا صاحب کو بار بار نرمی سے سمجھایا کہ آپ رات کو بے شک گاڑیاں کھڑی کر لیں لیکن صبح دکان کھلنے کے وقت گاڑیاں کہیں ایسی جگہ پارک کر دیں جہاں کسی کو پریشانی یا تکلیف نہ ہو لیکن ان سب باتوں کے سمجھانے کے باوجود نہ ہی گاڑی ہٹاتے ہیں بلکہ بد زبانی ، بدکلامی ، تھانے اور قانونی کارروائی کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ )

    جواب نمبر: 609890

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 980-742/H=8/1443

     عام سڑک کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہوتی بلکہ اس سے حقوق عامہ متعلق ہوتے ہیں اور اس پر اپنا ذاتی سامان رکھنے سے عموماً لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے اور راستے کے حقوق کی پامالی ہوتی ہے جب کہ اسلام نے راستوں کے حقوق و واجبات ادا کرنے کا بھی حکم دیاہے؛لہذا اگر وہ جگہ جس پر گاڑی کھڑی کی جاتی ہےان صاحب کی ذاتی نہیں ہے بلکہ سرکاری ہے تو ان صاحب کو وہاں گاڑی کھڑی نہیں کرنی چاہیے اور اس بات کی کوشش کرنی چاہیے کہ اپنے عمل سےکسی کو تکلیف نہ پہنچے ،ایذاء مسلم حرام ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند