• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 608921

    عنوان:

    چرائی ہوئی رقم کا تدارک کیسے ہو؟

    سوال:

    سوال : میں سال ۰۱۲۰ میں ایک دکان پر کام کرتا تھا اور میرا مالک مجھے تنخواہ ۰۰۵۱ روپئے دیتا تھا-اس کے علاوہ میں اس دکان پر کسٹمر کے کپڑے میں الٹریشن کا کام کرتا تھا اور کسٹمر کو ڈیل بھی میں کرتا تھا اور اس کسٹمر سے جو پیسے لیتا تھا اس میں سے میرا دکاندار مجھے بہت کم پیسے دیتا تھا جس کی وجہ سے میں اس کے کیش سے چوری کرتا تھا لیکن اب مجھے خوف خدا ہے کہ میرا کیا ہوگا آخرت میں؟اور میں نے کتنے پیسے چرائے یہ بھی یاد نہیں- اور میرے پاس اتنے پیسے بھی نہیں ہیں جو میں اس کو لوٹاؤں؟ براہ کرم میری اصلاح فرمائیں کہ میں اس صورت میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 608921

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 797-548/H=06/1443

     جس قدر رقم چوری کرکے حاصل کرلی تھی اس کی مقدار مالک کو بتلادیں اور اس سے معاف کرالیں اگر وہ خوشدلی سے معاف کردے گا تو دنیا و آخرت میں محاسبہ ان شاء اللہ ختم ہوجائے گا اگر وہ معاف نہ کرے یا کل معاف نہ کرے تو اس سے کہہ دیں کہ میں تھوڑی تھوڑی حسب موقعہ آپ کی رقم کو اداء کرتا رہوں گا اور پھر تنگی ترشی برداشت کرکے جلد از جلد اس کی واجب الاداء رقم کو واپس کرنے میں پوری کوشش صرف کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند