• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 608797

    عنوان:

    یوٹیوب چینل کی کمائی جائز ہے یا ناجائز ہے؟

    سوال: السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ، جناب میرا سوال یہ ہے کہ میں نے یوٹیوب چینل شروع کیا تھا اب اس سے مجھے کمائی بھی شروع ہو گئ ہے اسکے بعد مجھے معلوم ہوا کے یوٹیوب کی کمائی جائز نہیں ہے کیونکہ اس پر جو ایڈز آتے ہیں وہ جائز نہیں ہیں اس سوال میں ایک سوال اور معلوم کرنا ہے کے اگر یوٹیوب چینل پر کچھ ایڈز جائز ہوں اور کچھ ناجائز تو کیا کریں ؟ اور دوسرا سوال یہ کہ یوٹیوب سے کمایا ہوا پیسہ ہم کسی سرکاری جر

    سوال : جناب میرا سوال یہ ہے کہ میں نے یوٹیوب چینل شروع کیا تھا اب اس سے مجھے کمائی بھی شروع ہو گئی ہے اس کے بعد مجھے معلوم ہوا کے یوٹیوب کی کمائی جائز نہیں ہے کیونکہ اس پر جو ایڈز آتے ہیں وہ جائز نہیں ہیں اس سوال میں ایک سوال اور معلوم کرنا ہے کہ اگر یوٹیوب چینل پر کچھ ایڈز جائز ہوں اور کچھ ناجائز تو کیا کریں ؟ اور دوسرا سوال یہ کہ یوٹیوب سے کمایا ہوا پیسہ ہم کسی سرکاری جرمانے میں ادا کر سکتے ہیں؟ جیسا کہ ٹرافک چالان کا جرمانہ یا GST وغیرہ؟

    مانے میں ادا کر سکتے ہیں؟ جیسا کہ ٹرافک چالان کا جرمانہ یا GST وغیرہ

    جواب نمبر: 608797

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 697-586/B=06/1443

     ویڈیو یوٹیوب چینل کی کمائی جائز نہیں۔ جو اَیڈ اُ س میں آتے ہیں اکثر ناجائز ہوتے ہیں پھر وہ آپ کے اختیار سے باہر ہیں اس لیے جائز اور ناجائز ایڈز کے سلسلے میں آپ مجبور ہیں۔ بہرحال اس طرح کے چینل کی کمائی ناجائز و نادرست ہے، مسلمان کو بچنا چاہئے۔ اس کا کمایا ہوا پیسہ سرکاری جرمانے میں دینا بھی جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند